Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کا آغاز

ڈیموکریٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ صدر کے عہدے کے لیے نااہل ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی ڈیموکریٹک پارٹی  نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لیے کارروائی کا  آغاز کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بغاوت پر اکسانے کے الزام میں صدر ٹرمپ کے خلاف پیر کے روز مواخذے کی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ کے حامیوں کے امریکی کانگریس پر حملے کے کی بنیاد پر مواخذے کی کارروائی کی جائے گی۔ صدر ٹرمپ پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے حامیوں کو بغاوت پر اکسایا تھا۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان نے پیر کو ایوان نمائندگان میں قراداد جمع کروائی جس میں نائب صدر مائیک پینس اور ان کی کابینہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صدر ٹرمپ کو عہدے سے برطرف کریں۔ قراداد میں نائب صدر پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ٹرمپ کو آئین کی 25 ویں ترمیم کے تحت صدر کے منصب کے لیے نااہل قرار دیں۔
تاہم صدر ٹرمپ کی ریپبلکن جماعت نے قراداد کے خلاف فوراً ووٹ رکوا دیا جس کے بعد ڈیموکریٹس نے مواخذے کے لیے الزامات پیش کیے جس کے تحت صدر کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
صدر کے خلاف قراداد متعارف کرنے والے رکن کانگریس ڈیوڈ سسلین نے کیپیٹل ہل ہر حملے کے حوالے سے کہا کہ کانگریس پر حملہ حکومت گرانے کی کوشش  تھی اور اس کا جواب دینا کانگریس کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس اراکین کی ذمہ داری ہے کہ صدر سمیت واقعے میں ملوث تمام افراد کو جوابدہ ٹھرائیں۔
صدر کی حیثثیت سے ڈونلڈ ٹرمپ اپنا آخری دورہ ریاست ٹیکساس کا کریں گے جو منگل کو متوقع ہے۔ اس دورے کا مقصد ممکنہ طور پر اپنی کامیابیوں کی یاد دہانی کروانا ہے، بالخصوص میکسیکو کی سرحد پر دیوار کھڑی کرنے کے حوالے سے جو ان کی انتخابی مہم کا سب سے اہم وعدہ تھا۔
کانگریس پر حملے نے امریکی جمہوریت کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا جس کی دنیا بھر میں مذمت ہوئی۔ حملے نے ٹرمپ کو ہٹانے کی نئی کوششوں کو مہمیز دی۔ ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہون نے ہجوم کو کیپیٹل ہل پر حملہ کرنے پر اکسایا۔

 ٹرمپ کے حامیوں کے امریکی کانگریس پر حملے کے کی بنیاد پر ان کے مواخذے کی کارروائی کی جائے گی (فوٹو: اے پی)

ٹرمپ کا پہلے ہی دسمبر 2019 میں ایوان نمائندگان نے مواخذہ کیا تھا۔ تاہم ریپبلکن پارٹی کی اکثریت والے سینیٹ نے انہیں بری کر دیا تھا ۔
اگر ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے مواخذے کے لیے ووٹنگ ہوتی ہے تو وہ امریکی تاریخ کے پہلے صدر بن جائیں گے جن کے خلاف ان کی مدت صدارت کے دوران دو مرتبہ مواخذے کی کارروائی شروع کی گئی۔
کانگریس مین ڈیوڈ سیسیلائن جنہوں نے مواخذے کی قرارداد ایوان میں پیش کی کا کہنا تھا ’اگرچہ ٹرمپ کی مدت صدارت ختم ہونے میں چند دن رہ گئے ہیں تاہم ڈیموکریٹس کے پاس ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے موخذے کے لیے درکار ووٹ موجود ہے۔‘
ان کے مطابق مواخذے کی حمایت ریپبلکن ارکان بھی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ٹرمپ کا اقدام بغاوت کے ذریعے ایک منتخب حکومت کو الٹنے کی کوشش تھی اور ہم پر بطور کانگریس ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اس کا جواب دیں۔‘
اگرچہ دو ریپبلکن سینیٹر پیٹ ٹومی اور مرکوسکی نے ٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ مستعفی ہوجائیں تاہم ڈیموکریکٹس کے لیے 100 رکنی سینیٹ میں ٹرمپ کو ہٹانے کے لیے درکار دو تہائی اکثریت حاصل کرنا مشکل ہے۔

شیئر: