Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جاسوس انسٹاگرام‘: کیا موبائل فون بیڈ روم میں لے جانا خطرناک ہے؟ 

فیس بک پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ وہ انسٹاگرام صارفین کی  جاسوسی کر رہی ہے (فوٹو: روئٹرز)
کیا ’انسٹاگرام‘ صارفین کی جاسوسی کرتا ہے؟ صارف کے بیڈ روم کی تصویر نے شبہات کو جنم دے دیا ہے۔
انسٹاگرام کا ایک صارف اس وقت حیران رہ گیا جب اس نے انسٹاگرام کے ایک اشتہار میں ایک بیڈ روم کی تصویر دیکھی جو اس کے بیڈروم سے ملتی جلتی تھی۔ تصویر دیکھنے کے بعد صارف یہ سوچنے پر مجبور ہوگیا کہ کیا انسٹاگرام  اپنے صارفین کی جاسوسی کر رہا ہے۔ 
برطانوی اخبار ’ڈیلی میل‘ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق  برسلز میں مقیم یونیورسٹی کے پروفیسر ونسنزو ٹیانی نے بتایا ہے کہ وہ اور ان کی اہلیہ اس وقت ششدر رہ گئے جب انہوں نے یہ اشتہار دیکھا۔ 

 

انسٹاگرام پر اس اشتہار میں ایک الماری دکھائی گئی تھی جس کے اوپر پیلے کا رنگ کا گلدان رکھا ہوا تھا جبکہ بیڈ پر سفید اور پیلے رنگ کی چادریں تھیں اور بھورے کا رنگ کا قالین تھا۔ ان کے مطابق یہی کچھ ان کے بیڈروم میں تھا۔ 
بیلجیئم کے ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے کبھی اس قدر ملتا جلتا اشتہار نہیں دیکھا۔ کیا انسٹاگرام اپنے صارفین اور ان کے گھروں کی جاسوسی کر رہا ہے؟‘
ونسنزو نے بتایا ہے کہ اس اشتہار سے ایک ہفتہ قبل انہوں نے اپنی اہلیہ سے اس الماری کی خریدنے کی بات کی تھی۔ 
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ فیس بک کے ایک ترجمان نے اسے دو تصویروں میں عجیب وغریب مماثلت قرار دیا ہے۔ 
ونسنزو کہتے ہیں کہ اس واقعے کے بعد وہ یہ سمجھتے ہیں کہ آئندہ وہ اپنا موبائل فون بیڈ روم میں نہ لے جائیں۔ 

فیس بک نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے اسے فنی خرابی قرار دیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

واضح رہے گزشتہ ستمبر میں فیس بک پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ وہ اپنے انسٹاگرام صارفین کے موبائل کیمروں کے ذریعے  جاسوسی کر رہی ہے۔ 
بلومبرگ نیوز کے مطابق  جولائی میں میڈیا رپوٹس آنے بعد عدالت میں مقدمہ شروع ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا فوٹو شئیرنگ ایپلی کیشن آئی فون کے صارفین کی تصاویر تک رسائی حاصل کرلیتی خواہ اس صارف نے کیمرہ اوپن نہ کیا ہوا ہو۔ 
اس پر فیس بک نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے اسے فنی خرابی قرار دیا تھا۔ اس خرابی کے دوران کمپنی نے اس ایپلی کیشن کی ڈاؤنلوڈنگ بند کر دی تھی۔ 

شیئر: