Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کنگ فہد کاز وے پُل کے دوبارہ کھلنے سے بحرین کی معیشت میں اربوں کا اضافہ ہوگا

کنگ فہد کاز وے مشرق وسطیٰ میں ایک مصروف ترین کراسنگ پل کے طور پر جانا جاتا ہے (فوٹو: سیدتی)
کئی مہینوں کی طویل بندش کے بعد کنگ کاز وے پُل پر زندگی دوبارہ بحال ہوئی ہے۔
یہ پل بحرین اور سعودی عرب کو آپس میں ملاتا ہے۔ اس کے کھلنے سے سیاحوں کی آمد و رفت بحال ہوگی اور بحرین کی معیشت میں اربوں ڈالر اضافہ ہوگا، جیسا کہ کورونا وائرس کے پھیلنے سے قبل ہو رہا تھا۔
سیدتی نیٹ کے مطابق بحرین اکانومسٹ ایسوسی ایشن برائے تجارت و سیاحت کے سربراہ ڈاکٹر علی المولانی نے اس اقدام کی تعریف کی ہے۔
ان کے مطابق ’یہ راستہ بحرین اور سعودی عرب کو آپس میں جوڑتا ہے، سعودی عرب میں  سفر پر عائد پابندیاں  جلد ختم کی جا رہی ہیں۔ سعودی شہریوں کو 31 مارچ سے بری و بحری سفر کرنے کی اجازت دے دی جائے گی، ایسا کورونا کیسز میں کمی کے بعد کیا جا رہا ہے۔‘
وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اسی دن بین الاقوامی پروازوں پر عائد پابندی بھی ختم کر دی جائے گی۔
ڈاکٹر المولانی نے سعودی عرب اور بحرین کے مابین تجارتی اور سیاحتی تعلقات کی مضبوطی پر زور دیتے ہوئے کہا بحرین اور سعودی عرب نے قدیم زمانے سے ہی تجارت اور سیاحت کے تعلقات استوار کر رکھے ہیں۔

نگ فہد کاز وے کا افتتاح 1986 میں ہوا تھا (فوٹو: عرب نیوز)

ان کے مطابق 2020 کی ایک چوتھائی عرصے میں 43 فیصد تجارت میں اضافہ ہوا ہے۔ شاہ فہد کاز وے کے دوبارہ کھلنے سے یہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، کیونکہ بحرین کا اس وبا کے پھیلنے سے قبل گیارہ ملین سیاحوں نے رخ کیا۔ کنگ فہد کاز وے کے راستے سے 88 فیصد سیاح بحرین آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے سیاح بھی آہستہ آہستہ معمول پر آجائیں گے جس سے  بحرین کی معیشت میں 2019 کے مقابلے میں رواں سال دو اعشاریہ نو بلین ڈالر تک کا اضافہ متوقع ہے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ سفری پابندیوں کے خاتمے کے بعد ہزاروں سیاح اس پل کو عبور کریں گے، یہ پل سعودی عرب کو بحرین سے جوڑتا ہے، جس سےبحرین میں سیاحت اور معیشت کے شعبے کی  بحالی ہوگی۔

کنگ فہد پل بحرین اور سعودی عرب کو آپس میں ملاتی ہے (فوٹو: ایس پی اے)

واضح رہے کہ کنگ فہد کاز وے کا افتتاح سنہ 1986 میں ہوا تھا اور آج تک وہ مشرق وسطیٰ میں ایک مصروف ترین کراسنگ پل کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس کے افتتاح کے بعد سے390 ملین مسافروں  نے اس پل کا استعمال کیا ہے۔
 حال ہی میں یہ بھی اعلان کیا گیا تھا کہ بحرین کسٹم ہائی ٹیک مصنوعی انٹیلی جنس سکینر نصب کرے گا۔ ڈیٹا اکٹھا کرنے کے عمل کو خود کار بنائے گا اور بندرگاہوں تک پہنچنے سے پہلے کارگو کا معائنہ کیا جائے گا۔

شیئر: