Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا، ’اولمپکس کے ساتھ کچھ بھی ہوسکتا ہے‘

حالیہ پول کے مطابق 80 فیصد سے زائد لوگوں کا کہنا ہے کہ ’گیمز کو منسوخ یا دوبارہ سے ملتوی کر دینا چاہیے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
جاپان میں ایک وزیر نے اعتراف کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی ہونے والے ٹوکیو اولمپکس کے ساتھ ’کچھ بھی ہوسکتا‘ ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وزیر برائے ایڈمنسٹریٹو اور ریگولیٹری ریفارمز تارو کونو نے یہ بات جمعے کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہی۔
وہ ان کھیلوں کے بارے میں ایسی غیر یقینی صورت حال کا اعتراف کرنے والے ملک کے پہلے سینیئر عہدیدار ہیں جب جاپان اور دیگر ممالک کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے سے نبرآزما ہیں۔

 

تارو نے اولمپکس منسوخ ہونے کے امکان کو مسترد نہیں کیونکہ ٹوکیو اور دیگر علاقوں میں وبا کے باعث کم سے کم سات فروری تک ایمرجنسی نافذ ہو چکی ہے۔
خارجہ اور دفاع کے سابق وزیر نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’کورونا کو دیکھتے ہوئے، کچھ بھی ممکن ہے۔ انتظامی کمیٹی اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی لازمی طور پر متبادل منصوبوں پر غور کر رہی ہیں۔ حکومت اولمپکس اور پیرالمپکس کے لیے پوری طرح سے تیاری کر رہی ہے۔‘
جاپان میں اولمپکس کی عوامی حمایت میں کمی آئی ہے جبکہ ایک حالیہ پول کے مطابق 80 فیصد سے زائد افراد کا کہنا ہے کہ ’گیمز کو منسوخ یا دوبارہ سے ملتوی کر دینا چاہیے۔‘
جاپان کے مقامی میڈیا نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ ’ہنگامی حالت کے پیش نظر، جاپان نے غیر ملکی ایتھلیٹس کو ملک میں ٹریننگ کے لیے آنے کی چھوٹ ختم کر دی ہے۔‘

جاپان کے ایک وزیر نے اولمپکس منسوخ ہونے کے امکان کو رد نہیں کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

جاپانی ایتھلیٹس کو ملک میں داخلے کی اجازت ہے تاہم انہیں 14 دن کے قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔
یاد رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے مارچ 2020 میں ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس کو موخر کر دیا گیا تھا۔ یہ گیمز 24 جولائی سے 9 اگست 2020 تک منعقد ہونا تھیں تاہم اب یہ نئے شیڈول کے مطابق 23 جولائی سے 8 اگست 2021 تک منعقد ہونی ہیں۔

شیئر: