Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مزدوروں پر تشدد: پولیس نے اورنج لائن کے عملے کو گرفتار کر لیا

گرفتار ملزمان میں اورینج لائن کے پانچ مرد اورایک خاتون ملازم شامل ہیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی پولیس نے اورنج میٹرو ٹرین سٹیشن کے عملے کے ان اراکین کو گرفتار لیا ہے جن پر مزدورں کے اوپر تشدد کا الزام ہے۔
ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ’یہ واقعہ جمعے کی صبح گلشن اقبال میٹرو سٹیشن پر پیش آیا جب سٹیشن کے نیچے چند مزدور سردی کی وجہ سے آگ جلا کر بیٹھے ہوئے تھے۔ دھواں زیادہ ہونے کی وجہ سے اورنج لائن ٹرین کے عملے کے چند افراد نیچے سڑک پر آئے تو انہوں نے ان مزدوروں کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ان کو حراست میں بھی رکھا۔‘
تشدد کا شکار ایک مزدور علی محمد نے بتایا’میں لاہور کے علاقے مصطفی آباد کا رہائشی ہوں اور اعوان ٹاؤن میں میٹرو سٹیشن کے قریب مزدوروں کے اڈے پر روزی روٹی کی تلاش میں کھڑا تھا۔ ساتھ میرے اور بھی مزدور تھے ہمیں سردی لگی تو ہم نے سڑک کنارے آگ جلا لی۔‘

 

ان کے مطابق تھوڑی دیر بعد اوپر سے پانچ چھ لوگ آگئے جن کے ہاتھوں میں ڈنڈے تھے انہوں نے ہم پر حملہ کر دیا اور زبردستی اسٹیشن کے اندر لے گئے اور ہمیں مارتے رہے ، ہمیں کان پکڑوائے اور کمرے میں بند کر دیا۔
 
لاہور پولیس چیف غلام محمد ڈوگر نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’جیسے ہی میرے علم میں یہ واقعہ آیا اسی وقت پولیس حرکت میں آئی ہم نے نہ صرف ان مزدوروں کو بازیاب کروایا بلکہ ان کی درخواست پر فوری ایف آئی آر درج کر کے اورنج میٹرو کے عملے کے افراد کو گرفتار کیا اور ملزمان کو تھانہ گلشن ٹاون کے حوالات میں بند کر دیا ہے۔ اب نہیں کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔‘
مزدوروں پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو گئی اور لوگوں نے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
گرفتار ملزمان میں اورینج لائن کے پانچ مرد اورایک خاتون ملازم شامل ہیں۔
لاہور پولیس کے مطابق مزدوروں پر تشدد کرنے والوں میں شامل خاتون ملازم مبین کو بھی گرفتارکر لیا گیا ہے جبکہ باقی گرفتار ہونے والے مرد ملازمین میں فرمان، تنزیل، جاوید، عامر اور وقاص شامل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مزدوروں کا میڈیکل بھی کروایا جا رہا ہے۔
 سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کا کہنا تھا کہ ملزمان کےخلاف کارروائی کرتے ہوئے مزدوروں کو انصاف دلایا جائے گا، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں۔

شیئر: