Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا کے تین شہروں کے لیے ایمریٹس کی پروازیں معطل

برسبن میں وائرس کی نئی شکل کے سامنے آنے کے بعد لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کے خطرات کے پیش نظر آسٹریلیا نے بین الاقوامی پروازوں کی آمد پر مزید پابندی عائد کی دی ہے، جس کی وجہ سے ایمریٹس ایئرلائن نے آسٹریلیا کے تین بڑے شہروں کو جانے والی اپنی پروازیں معطل کردی ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایمریٹس وہ آخری ایئرلائن تھی جس کی پروازیں کورونا وائرس کی وبا کے دوران آسٹریلیا کے مشرقی ساحل کے قریب شہروں سے آنا جانا کر رہی تھیں۔ لیکن جمعے کی شام کو ایمرٹس نے مسافروں کو بتایا کہ اگلے ہفتے چلنے والی پروازیں آخری ہوں گی۔
اپنی ویب سائٹ پر ایمریٹس انتظامیہ کا کہنا تھا کہ، 'آپریشنل وجوہات کی بنا پر ایمریٹس کی سڈنی، برسبن اور میلبرن آنے اور جانے والی پروازیں نئے احکامات تک معطل رہیں گی۔'
ایئرلائن آسٹریلیا کے شہر پرتھ تک ہفتے میں دو پروازیں پھر بھی چلائے گی۔
تاہم فلائٹس کی معطلی ان ہزاروں آسٹریلوی افراد کے لیے مشکلات کا باعث ہیں جو گھر لوٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
آسٹریلیا کی حکومت نے اس کے جواب میں وطن واپسی کے لیے مزید پروازوں کا اعلان کیا اور کہا کہ دوسری ایئرلائنز اس خلا کو پُر کر دیں گی۔
آسٹریلیا کے وزیر خزانہ سائمن برمنگھم کا کہنا تھا کہ ایمریٹس کی کمی دوسری ایئرلائنز پوری کر دیں گی۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ آسٹریلیا کے لیے کئی ٹکٹس اور نشتیں دستیاب ہیں۔
قطر ایئرویز اور سنگاپور ایئرلائنز سمیت کچھ ایئرلائنز ابھی بھی آسٹریلیا کے لیے پروازیں چلا رہی ہیں۔ تاہم مقامی میڈیا کے مطابق آسٹریلیا آنے والے مسافروں کو تاخیر اور معطلی کا سامنا ہے۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے آسٹریلیا کی سرحدین مارچ سے بند ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے آسٹریلیا کی سرحدین مارچ سے بند ہیں اور حکومت نے واپس آنے والے شہریوں کی تعداد میں بھی کمی کر دی ہے۔
گذشتہ ہفتے آسٹریلیا میں سفر پر پابندیاں مزید سخت کر دی گئی تھیں۔  مسافروں کو ملک میں داخل ہونے کے لیے پرواز سے پہلے کووڈ-19 کی منفی ٹیسٹ رپورٹ رکھنا لازمی قرار دے دیا گیا تھا۔
وزیر اعظم سکاٹ موریسن کا کہنا تھا کہ قرنطینہ میں جانے والے افراد کی بڑھتی تعداد میں کووڈ-19 کی نئی قسم کی تصدیق ہورہی ہے۔

وزیر اعظم سکاٹ موریسن کا کہنا تھا کہ قرنطینہ میں جانے والے افراد کی بڑھتی تعداد میں کووڈ-19 کی نئی قسم کی تصدیق ہورہی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

وائرس کی برطانیہ سے پھیلنے والی نئی قسم کے بارے میں خسشات ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ یہ زیادہ تیزی سے پھیلتی ہے اور برسبن میں ایک ہوٹل کے قرنطینہ سے پھیلی تھی جس کے بعد شہر میں فوری لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا تھا۔
آسٹریلیا دیگر ممالک کے مقابلے وائرس سے اچھے طریقے سے نمٹ رہا ہے۔ ملک کی 2.5 کروڑ افراد کی آبادی میں اب تک 28 ہزار چھ سو کیسز اور 909 اموات ہوئی ہیں۔

شیئر: