Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایمرٹس کے مُسافر کورونا ٹیسٹ کہاں سے کرائیں؟

ایئرپورٹس پر بھی مسافروں کا ٹمپریچر چیک کیا جاتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان سے ایمرٹس ایئر لائن کی پروازوں پر سفر کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیے جانے کے بعد مسافروں کو جہاں سفر کا شیڈول تبدیل کرنا پڑ رہا ہے وہیں ٹیسٹ کے اخراجات سے بھی پریشانی کا سامنا ہے۔
گذشتہ جمعرات کو ایمرٹس ایئر لائن نے عارضی معطلی کے بعد پاکستان سے اپنی پروازوں کا دوبارہ آغاز کر دیا تھا تاہم  تمام مسافروں کے لیے لازم قرار دیا تھا کہ وہ ایئرلائن کی تصدیق شدہ لیبارٹری سے کورونا کے ٹیسٹ کی منفی رپورٹ ساتھ لائیں۔
ایئر لائن نے پاکستان کی نجی لیبارٹری چغتائی لیب کو کورونا ٹیسٹنگ کے لیے منتخب کیا ہے۔
اس لیب کے نمائندے نے ٹیلی فون پر اردو نیوز کو بتایا کہ امارات ایئرلائن کے مسافروں کو اپنے ٹیسٹ کے نمونے دینے کے لیے لیبارٹری آنا لازمی ہے۔
نمائندے نے معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ’ٹیسٹ کے خواہش مند مسافر لیبارٹری آنے سے ایک دن پہلے کال کرکے بکنگ کرائیں۔ اپنا پاسپورٹ، شناختی کارڈ اور ہوائی ٹکٹ جس پر ریفرنس نمبر واضح ہو وہ لے کر آئیں۔‘
لیب کے مطابق ایک ٹیسٹ کی فیس سات ہزار پانچ سو پچاس روپے وصول کی جا رہی ہے۔ ٹیسٹ کا نمونہ دینے کے 48 گھنٹے بعد رپورٹ جاری کی جاتی ہے۔
دوسری جانب مسافروں کو ایئر لائن کی پالیسی میں تبدیلی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
ان میں اٹلی جانے کے خواہش مند مسافر امجد علی نے اردو نیوز کو بتایا کہ ان کا 25 جون کا ٹکٹ کنفرم تھا تاہم ایک دن پہلے ہی 24 جون کو پروازیں معطل ہو جانے کے باعث وہ اٹلی روانہ نہ ہوسکے۔
 اس وجہ سے انہیں دوہری پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک تو اپنا سفری شیڈول نئے سرے سے ترتیب دینا پڑا ہے، دوسرا پانچ افراد کے کورونا ٹیسٹ کا خرچہ بھی برداشت کرنا ہوگا۔

کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ایئرپورٹس پر حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

امجد علی کے بقول ایئر لائن کے نمائندے نے انہیں بتایا کہ ’آپ کو سفر کرنے والے تمام افراد کے ٹیسٹ پرواز کے وقت سے 96 گھنٹے کے اندر اندر کروانے چاہییں تاہم یہ یاد رکھیے گا کہ ٹیسٹ کا رپورٹنگ ٹائم 48 گھنٹے ہوتا ہے اس لیے کم از کم روانگی سے تین یا چار دن پہلے ٹیسٹ سیمپل دینا ہوگا۔ آپ کے ٹیسٹ چغتائی لیب سے ہوں گے۔‘
ایئر لائن کے نمائندے نے انہیں بتایا کہ ٹیسٹ کرانے کے ساتھ لیب انتظامیہ سے سسٹم میں ریکارڈ اپ ڈیٹ کرنے کی تاکید ضرور کرنی چاہیے۔

مسافروں کا کورونا ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری آنا لازمی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

واضح رہے کہ امارات ایئر لائن نے 24 جون کو پاکستان سے اپنی پروازیں اس وقت عارضی طور پر معطل کر دی تھیں جب ایئر لائن کی پرواز کے ذریعے پاکستان سے ہانک کانگ جانے والے مسافروں میں سے بعض میں کورونا کی علامات پائی گئیں اور ان کا ہانگ کانگ میں ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
امارات کی جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی نے 29 جون کو جاری کیے گئے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان سے آںے والے کسی بھی مسافر کو اس وقت تک ایئرپورٹس پر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک اس کے پاس تجویز کردہ لیبارٹری کی کورونا ٹیسٹ کی منفی رپورٹ نہیں ہوگی۔

شیئر:

متعلقہ خبریں