Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’پاکستان میں پہلی سہ ماہی کے اندر ہی کورونا ویکسین لگنا شروع ہو جائے گی‘

اسد عمر کے مطابق ویکسین لگانے کے لیے تقریباً 3 لاکھ ہیلتھ کئیر ورکرز کی اب تک رجسٹریشن ہو چکی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے اندر نہ صرف کورونا وائرس کی ویکسین دستیاب ہو گی بلکہ پاکستان میں لگنا بھی شروع ہو جائے گی۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے ٹوئٹر پر کہا ہے کہ  برطانوی ایسٹرازینیکا ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کی ڈرافٹ منظوری دی جا چکی ہے
جبکہ چینی کمپنی کین سینو بائیو لوجک کی ویکسین کے ٹرائل فروری تک مکمل ہو جانے کا اعلان کیا ہے، نتائج مثبت آنے پر مارچ تک یہ بھی میسر ہو جائے گی۔
یاد رہے سنیچر کو پاکستان نے برطانوی ویکسین اسٹرازنیکا کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دے دی تھی۔ 
وفاقی وزیر اسد عمر نے مزید کہا کہ ایک سے زیادہ ذرائع سے حکومت ویکسین کی دستیابی کا انتظام کر رہی ہے،  پہلی سہ ماہی میں ہی کورونا ویکسین ملنا  شروع ہو جائے گی۔
اسد عمر کے مطابق صحت کے شعبے سے متعلق جن افراد نے ویکسین لگانی ہے، ان کی ٹریننگ مکمل ہو چکی ہے، تمام انتظامات کی تیاری مکمل ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہیلتھ کیئر ورکرز کی ریجسٹریشن کا عمل بھی مکمل ہو گیا ہے، تقریباً 3 لاکھ ہیلتھ کئیر ورکرز اب تک رجسٹر ہو چکے ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ ویکسین لگنے کے عمل میں صرف ہیلتھ کیئر ورکرز کو ہی ترجیح نہیں دی جائے گی بلکہ 65 سال سے زیادہ کی عمر کے لوگوں کو بھی ویکسین لگنا شروع ہو جائے گی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ  پہلے دن ہی پالیسی دے دی تھی کہ صرف وفاقی حکومت ہی ویکسین نہیں منگوائے گی بلکہ صوبے، نجی شعبہ اور ہسپتال بھی ویکسین منگوا سکتے ہیں جو کہ ڈرگ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) سے منظور شدہ ہو۔

شیئر: