Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی آئی اے کے طیاروں کی لیز پر کیا تنازعات ہیں؟

بوئنگ 777 طیارے سمیت 8 طیاروں کی لیز جون 2021 میں ختم ہو رہی ہے۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کے ملائیشیا میں تحویل میں لیے گئے طیارے سمیت آٹھ دیگر طیاروں کی لیز رواں سال ختم ہو رہی ہے۔ 
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے ملائیشیا میں تحویل میں لیے گئے بوئنگ 777 طیارے سمیت آٹھ طیاروں کی لیز جون 2021 میں ختم ہو رہی ہے۔  پی آئی اے نے ان آٹھ طیاروں کی لیز کے معاہدوں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نئے طیارے حاصل کرنے کے لیے ٹینڈر جاری کر دیے ہیں۔  
پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں 12 بوئنگ 777 طیارے شامل ہیں جن میں سے تین لیز پر حاصل کیے گئے ہیں۔
لیز پر حاصل کیے گئے بوئنگ 777 میں سے دو طیاروں پر پی آئی اے اور سنگاپور کی کمپنی پیری گرین کے درمیان ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالرز کی لیز پر تنازع ہے جس پر کمپنی نے لندن میں پی آئی اے پر مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔
پیری گرین نے اثاثے ضبط کرنے کے لیے ملائیشیا کی عدالت سے بھی رجوع کیا تھا جو منظور ہونے کے بعد ملائیشین حکام نے طیارہ روک دیا تھا۔  

پی آئی اے کا لیز پر تنازع کیا ہے؟ 

پی آئی اے نے 2015 میں آٹھ لاکھ 50 ہزار ڈالر ماہانہ کی بنیاد پر دو طیارے پیری گرین سے لیز پر حاصل کیے تھے۔ 
پی آئی اے  کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ مہنگی لیز ہونے کے باعث کمپنی کے ساتھ مذاکرات جاری تھے تاہم گزشتہ چھ  ماہ سے زائد عرصے کی لیز کی رقم بھی واجب الادا ہے۔  

پی آئی اے نے 8 طیاروں کی لیز میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی 

ذرائع کے مطابق برطانیہ کی عدالت میں کمپنی نے پی آئی اے پر معاہدے سے پیچھے ہٹنے کا دعویٰ کیا ہے، اسی دوران کمپنی نے ملائیشیا کی عدالت سے اثاثے تحویل میں لینے کا مقدمہ دائر کر دیا اور عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے پی آئی اے کے طیارے کو روک دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ’پی آئی اے نے وکیل کی خدمات حاصل کر لی ہیں اور عدالت کی منظوری کے بعد ہی طیارہ پی آئی اے کے حوالے کیا جائے گا تاہم پی آئی اے کو واجب الادا رقم کمپنی کو ادا کرنا ہوگی۔‘  
اردو نیوز نے ترجمان پی آئی اے سے رابطہ کیا تو انہوں نے معاملہ عدالت میں زیر التوا ہونے کے باعث تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ’چونکہ اب معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے اس لیے انتظامیہ اس حوالے سے اپنا مؤقف عدالت میں ہی پیش کرے گی۔‘  
 پی آئی اے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ملائیشیا میں روکے جانے والے طیارے کو لیز پر لیتے وقت اس کا سیفٹی ایسسمنٹ ٹیسٹ (سافا) کلیئر نہیں تھا، اس لیے یورپ اور برطانیہ کی پروازوں کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا تھا۔
یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی کے تحت سافا کا ٹیسٹ لیا جاتا ہے جس کے بغیر لیز پر دیے جانے والے طیارے یورپ اور برطانیہ میں داخل نہیں ہو سکتے۔

پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں کتنے طیارے شامل ہیں 

پاکستان کی سرکاری فضائی کمپنی پی آئی اے میں 29 طیارے شامل ہیں جن میں 12 بوئنگ 777، 11 ایئر بس اے 320، جبکہ چھ  اے ٹی آر شامل ہیں۔  

پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں 12 بوئنگ 777 طیارے شامل ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں شامل طیاروں میں سے 3 بوئنگ 777، 3 اے ٹی آر جبکہ تمام ایئر بس لیز پر حاصل کیے گئے ہیں۔  
6 ایئر بس اور 2 بوئنگ 777 کی لیز رواں سال جون 2021 میں ختم ہو رہی ہے۔ 
پی آئی اے کی جانب سے جولائی 2021 سے 8 نئے طیاروں کے ٹینڈر جاری کیے گئے ہیں۔  
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: