Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اے ٹی ایم سے ایک ہزار روپے تک ہی رقم نکل سکے گی؟

سٹیٹ بینک کی وضاحت کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے اپنے نمبر پر موصول ہونے والے میسیجز کے سکرین شاٹس شیئر کرنا شروع کر دیے (فوٹو: فری پک)
سٹیٹ بینک آف پاکستان نے خود سے منسوب سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے اس پیغام کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اے ٹی ایم سے رقم نکلوانے کی حد ایک ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔
بینک اکاؤنٹ رکھنے والے صارفین کی جانب سے یہ شکایت سامنے آئی تھی کہ انہیں موبائل پر ایک نمبر سے میسج موصول ہو رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’سٹیٹ بینک آف پاکستان کی ہدایات کے مطابق 23 جنوری سے 31 جنوری تک اے ٹی ایم سے رقم نکلوانے کی حد ایک ہزار روپے مقرر کر دی گئی ہے۔‘

جمعے کے روز سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اس حوالے سے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ’سٹیٹ بینک آف پاکستان خود سے منسوب سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے اس غلط میسج کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اے ٹی ایم سے رقم نکالنے کی حد ایک ہزار روپے مقرر کر دی گئی ہے۔
ٹوئٹر اکاؤنٹ پر مزید کہا گیا ہے کہ ’سٹیٹ بینک نے اے ٹی ایم سے رقم نکالنے پر کوئی حد مقرر نہیں کی، اس کا تعین بینک ہی کرتے ہیں۔‘
سٹیٹ بینک کی وضاحت کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے اپنے نمبر پر موصول ہونے والے میسیجز کے سکرین شاٹس شیئر کرنا شروع کر دیے۔

کچھ صارفین یہ سوال کرتے بھی نظر آئے کہ جعلی پیغام بھیجنے والوں کے خلاف کیا قانونی کارروائی کی گئی؟

اسامہ رشید نامی صارف نے لکھا کہ ’اس جعلی پروپیگنڈے کے خلاف کیا کارروائی کی گئی اور فوری طور پر اس نمبر کو بلاک کیا جائے اور اس کے پیچھے جو کوئی بھی ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔‘

ڈاکٹر ولی نامی صارف سٹیٹ بینک کی وضاحت سے مطمئن دکھائی نہیں دیے، انہوں نے اعتراض کیا کہ ’کیا بینک اتنے خود مختار ہیں کہ خود سے ہی کوئی بھی فیصلہ کر لیں؟ سٹیٹ بینک آف پاکستان کا یہ بہانہ ہے۔ پوری دنیا میں اے ٹی ایم سے کم رقم بھی نکل سکتی ہے لیکن پاکستان میں پہلے تو یہ حد 500 مقرر کی گئی اور اب ایک ہزار۔ یہ قابل افسوس ہے۔‘

شیئر: