Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انٹلکچول رائٹس کی خلاف ورزی پر کارروائی، 77 ویب سائٹس بند

انٹلکچول پراپرٹی اتھارٹی کی مہم کے دوران گیارہ ہزار 620 آئٹمز کو قبضے میں لیا گیا۔ فوٹو: ایس پی اے
سعودی عرب کی انٹلکچول پراپرٹی اتھارٹی نے مملکت میں ویب سائٹس کے معائنے کی مہم شروع کی ہے تاکہ انٹلکچول پراپرٹی سسٹم کے تحت عمل کو یقینی بنایا جا سکے اور جانچا جا سکے کہ اس حوالے سے قانون کی خلاف ورزی تو نہیں کی جا رہی۔
عرب نیوز کے مطابق انٹلکچول پراپرٹی اتھارٹی نے اس مہم کے تحت دو طریقوں سے مواد کو جانچنے کی کارروائی شروع کی ہے۔ جس میں ان ویب سائٹ کا جائزہ لینا جو فلمیں، کھیلوں کے مقابلے اور ٹی وی سیریز نشر کرتے ہیں یا کتابیں بیچتے ہیں جبکہ دوسری جانب ریاض، جدہ اور دمام میں اتھارٹی کی فیلڈ ٹیمیں سٹورز کا معائنہ کر رہی ہیں۔
اس مہم کا بنیادی مقصد عام لوگوں میں انٹلکچول پراپرٹی کے حقوق کے حوالے سے شعور و آگاہی پیدا کرنا ہے۔

 

اتھارٹی نے اس مہم کے دوران 355 ویب سائٹس کو وزٹ کیا جن میں سے 77 کے خلاف یہ بات ثابت ہوئی کہ وہ قانون کی خلاف ورزی میں ملوث ہیں جس کے بعد ان کو بند کیا گیا۔
اتھارٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر یاسر الدیبسی کے مطابق جن ویب سائٹ پر انٹلکچول پراپرٹی رائٹس کی خلاف ورزی کی جا رہی تھی وہ مملکت سے باہر آپریٹ کی جا رہی تھیں۔
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ زیادہ تر نغمے اور گیت چوری کر کے ان ویب سائٹس پر چلائے جا رہے تھے۔ ’یہ ویب سائٹس نہ صرف ملکیت کے حقوق کی خلاف ورزی میں ملوث تھیں بلکہ صارفین کے ڈیٹا اور پرائیویسی کو بھی نقصان پہنچا رہی تھیں کیونکہ ان کو وزٹ کرنے والے افراد کی ڈیوائسز کو ہیک کیے جانے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔‘
اتھارٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے صارفین سے کہا کہ وہ فلمیں، ٹی وی سیریز اور میچز کی ویڈیوز اصل  ویب سائٹس سے ڈاؤنلوڈ کریں اور ان مشکوک ویب سائٹس پر جانے سے گریز کریں۔
انٹلکچول پراپرٹی اتھارٹی کی مہم کے دوران گیارہ ہزار 620 آئٹمز کو قبضے میں لیا گیا جن میں الیکٹرانک سامان، کمپیوٹر پروگرامز، ساؤنڈ ریکارڈنگز اور پرنٹ شدہ چیزیں شامل تھیں۔
انٹلکچول پراپرٹی اتھارٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے بتایا کہ مہم کے دوران انسپکٹرز نے خریدار بن کر معلومات حاصل کیں تاکہ نقل تیار کرنے والوں اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کا پتہ چلایا جا سکے۔ ’چوری اور نقل کے خاتمے کے لیے ٹریننگ پروگرام تیار کیے گئے۔‘

شیئر: