Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جعلی لائسنس: ایف آئی اے نے پائلٹ سمیت چھ افراد کو گرفتار کر لیا

پائیلٹوں کی جعلی لائسنس کا معاملہ گزشتہ سال کراچی میں پی آئی اے کے طیارہ کے حادثے کے بعد سامنے آیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) نے جمعے کو پائلٹس کی جعلی لائسنس سکینڈل میں ملوث ہونے کے الزام میں چھ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
خیال رہے پائیلٹوں کی جعلی لائسنس کا معاملہ گزشتہ سال کراچی میں پی آئی اے کے طیارہ کے حادثے کے بعد سامنے آیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایف آئی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران اور ایک پائلٹ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
 
بیان کے مطابق ایجنسی کی جانب سے کارپوریٹ کرائم ونگ میں درج ایف آئی آر میں کم از کم 40 پائلٹس اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے آٹھ آفیشلز کو نامزد کیا گیا ہے۔  سی ای اے کے افسران پر الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ جعلی لائسنس کے حصول میں پائلٹس کی مدد کی۔
کراچی میں ہونے والے حادثے کی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ پائلٹوں نے قواعد کی پابندی نہیں کی جب کہ ایک وزیر نے کہا تھا کہ طیارے کے پائلٹس کی توجہ کورونا وبا پر ہونے والی گفتگو کی وجہ سے فلائٹس سے ہٹ گئی تھی۔
حادثے کے بعد پاکستانی حکام نے 50 پائلٹوں اور آٹھ سی ای اے کے افسران کے خلاف کرمنل انوسٹی گیشن شروع کی تھی۔
ایف آئی اے کے ایک سینیئر افسر عبد الرؤف شیخ نے روئٹرز کو بتایا کہ تفتیش کے دوران انہیں لائسنس کے لیے ہونے والے ہر پیپرز کے عوض ادا کی گئی 312.50 ڈالرز کی منی ٹریل مل گئی ہے۔
 
اس سکینڈل کے سامنے آنے کے بعد بین الااقوامی ایئرلائنز اور ہوابازی کے اداروں نے پاکستان میں ہوابازوں کی تربیت اور انڈسٹری میں حفاظتی انتظامات کے معیار پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے پاکستانی ایئرلائنز اور پائلٹس پر پابندیاں عائد کردی تھیں، جو تاحال نافذ العمل ہیں۔

شیئر: