Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تبوک میں سیاحوں کے لیے کیا خاص ہے؟

بحر احمر کے ساحل پر تبوک کے قدرتی مناظر بڑے دلاویز ہیں- (فوٹو العربیہ)
سعودی عرب کا شمال مغربی علاقہ تبوک صحرا، پہاڑ اور سمندر کے جمالیاتی مناظر کا سنگم بنا ہوا ہے۔ موسم سرما کے دوران یہاں کی آب وہوا سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ سعودی عرب کے چھ رنگا رنگ قدرتی علاقے تبوک ہی میں آتے ہیں۔ 

صحرا حسمی ریتیلے پتھروں سے بنے پہاڑوں اور ٹیلوں سے مالا مال ہے- (فوٹو العربیہ)

العربیہ نیٹ کے مطابق تبوک جس کا رقبہ ایک لاکھ  39 ہزار مربع کلو میٹر ہے مختلف سیاحتی حصوصیات سے مالا مال ہے البتہ یہاں کا سمندری ماحول خاص انفرادیت رکھتا ہے۔ 
مغرب میں بحیرہ احمر کے ساحل پر تبوک کے قدرتی مناظر بڑے دلاویز ہیں۔ 700 کلو میٹر تک سمندری پٹی چلی گئی ہے۔ یہاں آنے والے سیاح ساحلوں کے حسن سے بھی لطف اٹھا سکتے ہیں۔ ماہی گیری کا شوق بھی کرسکتے ہیں اور غوطہ خوری سے بھی لطف اٹھا سکتے ہیں۔ مختلف شکل و صورت کے جغرافیائی مقامات کے نظارے کرسکتے ہیں۔ 


تبوک تاریخی حوالے سے بڑا مالدار علاقہ ہے- (فوٹو العربیہ)

تبوک کے شمال بعید میں حقل کمشنری موسم سرما کے دوران سیاحوں کی آماجگاہ بنی ہوئی ہے۔ یہاں اللوز اور علقان پہاڑوں پر برفباری کا منظر حیرت انگیز ہوتا ہے۔ ان علاقوں میں رطوبت نام کی کوئی چیز نہیں۔ یہ ایسی موسمی خوبی ہے جو سعودی عرب کے کسی ساحل پر نہیں ملتی۔ 
تبوک تاریخی حوالے سے بھی بڑا مالدار علاقہ ہے۔ یہاں چھٹی صدی عیسوی سے قبل کے کنویں، قلعے اور منعقش چٹانیں پائی جاتی ہیں۔ اس سلسلے میں تیما اور البدع کمشنریوں کا نام خاص طور پر لیا جاسکتا ہے۔

تبوک کے صحرا کا مزاج مختلف ہے- (فوٹو العربیہ)

تبوک میں وادی الدیسہ دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ تبوک کے صحرا کا مزاج مختلف ہے- یہاں سرخ ریت والا صحرا بڑا جاذب نظر ہے۔ مثلا صحرا حسمی ریتیلے پتھروں سے بنے پہاڑوں اور ٹیلوں سے مالا مال ہے۔ یہاں آنے والے سیاح ریت پر سکیٹنگ کا تجربہ کرسکتے ہیں۔
موٹر سائیکلوں یا فور وہیل کاروں سے  صحرا کے راز دریافت کرسکتے ہیں۔ مورخین کا کہنا ہے کہ یہ 2600 برس سے زیادہ قدیم ثمودی نقوش کا مخزن ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: