Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کشمیریوں کو حق ہوگا کہ پاکستان کے ساتھ رہیں یا آزاد: وزیر اعظم

وزیراعظم عمران خان نے انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے مسئلے کا واحد حل بات چیت ہے۔
یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے کوٹلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا’ہم پھر انڈیا کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں مگر یہ نہ سمجھا جائے کہ ہم کمزوری کے عالم میں دوستی کرنا چاہتے ہیں۔‘
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بات چیت کے لیے تیار ہیں مگر انڈیا اپنے زیر انتظام کشمیر میں آرٹیکل 370 کو پھر سے بحال کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کو ان کے حقوق دیں۔
 
’ہم چاہتے ہیں کہ (انڈیا کے زیرانتظام) کشمیر میں ظلم ختم ہو اور کشمیری اپنی زندگی کا خود فیصلہ کریں یہ ان کا جمہوری حق ہے۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کشمیر کے بچے بچے میں آزادی کی خواہش ہے۔ انڈیا ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے مگر وہ جو مرضی کر لے آبادی کی مرضی کے خلاف یہ جنگ نہیں جیت سکتا۔
انہوں نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کر کے کہا ’میں نے کوشش کی تھی کہ دونوں ممالک کے تعلقات ٹھیک کریں اور کشمیر کا مسئلہ بات چیت سے حل کریں میں پھر یہی کہتا ہوں۔‘
’مجھے شروع میں سمجھ نہیں آئی کہ یہ کیوں ڈائیلاگ نہیں کر رہا ۔ لیکن جب پلوامہ کے بعد  انڈیا کے جہازوں نے ہمارے درختوں کو شہید کیا تو بہت تکلیف ہوئی کیونکہ مجھے درختوں سے بہت لگاو ہے۔ تب مجھے پتا لگ گیا یہ امن نہیں چاہتے یہ پلوامہ اور بالاکوٹ کو الیکشن جیتنے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔‘

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انڈین پالیسیز سے اصل نقصان انڈیا کا ہوا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

وزیراعظم نے کہا کہ انڈین صحافی ارنب گوسوامی کی واٹس ایپ چیٹ سے سامنے آیا کہ انڈیا کا پہلے ہی سے بالاکوٹ حملے کا منصوبہ تھا اس کے علاوہ فیک انڈین ویب سائٹس کے ذریعے فوج اور میرے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا۔
انڈٖین حکومت سے مخاطب ہو کر ان کا کہنا تھا کہ ’ہم دوستی کر رہے تھے اور آپ ہماری جڑیں کاٹ رہے تھے‘۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انڈین پالیسیز سے اصل نقصان انڈیا کا ہوا ہے ۔ ’آج وہاں کے حالات دیکھیں ملک تقیسم ہوا ہے ۔ انڈیا میں کسان نکلے ہوئے ہیں، مسلمانوں کے لیے شہریت کا قانون لے کر آئے ہیں۔ سب اقلیتیں ڈری ہوئی ہیں۔ کسان سڑکوں پر آئے ہوئے ہیں۔‘
انہوں نے لائن آف کنٹرول پر رہنے والے لوگوں کو یقین دلایا کہ حکومت انہیں نہیں بھولے گی اور ان کی مشکلات میں ان کے ساتھ دیتی رہے گی۔

کشمیریوں کو بھی آزادی کا حق دیں گے

وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کو یاد کرانا چاہتے ہیں کہ آپ نے کشمیر کو جو حق دیا گیا تھا، کشمیر کے لوگوں سے وہ وعدہ پورا نہیں ہوا۔
انھوں نے کہا کہ انڈونیشا کے علاقے مشرقی تیمور کو یہ حق دیا گیا تھا، جس کے بعد وہاں ریفرینڈم کرایا گیا اور انھیں آزاد کر دیا گیا۔

عمران خان نے کہا کہ انڈیا ایک لاکھ کشمیریوں کو شہید کر چکا ہے مگر وہ جو مرضی کر لے آبادی کی مرضی کے خلاف یہ جنگ نہیں جیت سکتا (فوٹو: اے ایف پی)

وزیراعظم نے کہا کہ کشمیریوں سے وہ یہ بھی وعدہ کرتے ہیں کہ جب کشمیریوں کو حق خوداردیت دیا جائے گا اور وہ فیصلہ کریں گے کہ پاکستان کے ساتھ رہنا ہے یا انڈیا کے ساتھ تو اس کے بعد پاکستان بھی انہیں آزادی کا حق دے گا۔
’یہ آپ کا حق ہوگا کہ آپ پاکستان کے ساتھ رہیں یا آزاد رہنا چاہتے ہیں۔‘
اپوزیشن کو این آر او نہیں دوں گا
وزیراعظم نے ایک بار پھر کہا کہ وہ سب کے ساتھ بات کریں گے مگر ملک کی دولت لوٹنے والوں کو این آر او نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق وہ سارے پاکستانیوں کو اکھٹا کرنا چاہتے ہیں اور تمام صوبوں کو متحد کرنا چاہتے ہیں۔
’ہر نظریے اور ہر سوچ کے ساتھ بات کریں گے مگر این آر او نہیں دیں گے۔‘

شیئر: