Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائزر نے انڈیا میں کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی درخواست واپس لے لی

انڈیا کے ڈرگ ریگولیٹر سے میٹنگ کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔(فوٹو اے ایف پی)
امریکی دواساز کمپنی فائزر نے کہا ہے کہ اس نے انڈیا میں اپنی کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کے لیے دی جانے والی درخواست واپس لے لی ہے۔
فائزر جو انڈیا میں اپنی کورونا ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت کے لیے درخواست دینے والی پہلی کمپنی ہے نے کہا کہ اس نے بدھ کو انڈیا کے ڈرگ ریگولیٹر سے ایک میٹنگ کی تھی جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔
فائزر نے خبر رساں ادارے روئیٹرز کو دیے گئے ایک بیان میں کہا ’اجلاس میں ہونے والی بات چیت اور ریگولیٹر کو درکار اضافی معلومات کے بارے میں ہماری فہم و فراست کی بنیاد پر کمپنی نے اس وقت اپنی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے ’فائزر  اتھارٹی کے ساتھ مشغول رہے گی اور مستقبل قریب میں اضافی معلومات کے ساتھ اپنی منظوری کی درخواست دوبارہ پیش کرے گی۔‘
واضح رہے کہ فائزر نے گذشتہ سال کے آخر میں انڈیا میں اپنی ویکسین  کے استعمال کے لیے اجازت طلب کی تھی  لیکن حکومت نے جنوری میں آکسفورڈ یونیورسٹی کی آسٹرا زینیکا اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کی ’بھارت بائیوٹیک‘ کو استعمال کی اجازت دی تھی۔ دونوں کمپنیوں نے فائرز کے بعد اپنی ویکسین کی منظوری کے لیے درخواست دی تھی۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق  انڈیا کے سینٹرل ڈرگز سٹینڈرڈ  کنٹرول آرگنائزیشن نے ویکسین کی حفاظت اور انڈین امینوجنسٹی سے متعلق ایک چھوٹی سی مقامی آزمائش کے بغیر فائزر کی منظوری کے لیے درخواست کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
انڈین حکام کا کہنا ہے کہ وہ عام طور پر نام نہاد بریجنگ ٹرائلز کا مطالبہ کرنے کے لیے کہتے ہیں کہ آیا کوئی ویکسین محفوظ ہے اور وہ شہریوں میں مدافعتی ردعمل پیدا کرتی ہے جس کے جینیاتی میک اپ کا تعلق مغربی ممالک کے لوگوں سے مختلف ہوسکتا ہے۔ تاہم انڈیا میں نئی ڈرگز اور کلینیکل ٹرائل رولز 2019 کے تحت کچھ شرائط میں ایسے مقدمات معاف کرنے کے لیے دفعات موجود ہیں۔
فائزر نے اس سے قبل رائٹرز کو بتایا تھا کہ اس کی درخواست عالمی سٹیڈی کے اعداد و شمار کی سپورٹ سے کی گئی ہے جس میں ویکسین سے متعلقہ  تحفظ سے متعلق سنگین خدشات کے بغیر 95 فیصد مجموعی افادیت کی شرح ظاہر کی گئی ہے۔

شیئر: