Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پابندیاں نہیں اٹھائیں گے: جو بائیڈن

بائیڈن نے کہا ایران کے جوہری معاہدے کے تحت وعدے پورے کرنے تک پابندیاں نہیں اٹھائیں گے (فوٹو: روئٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ’ ایران کو اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات میں کسی بھی واپسی سے قبل یورینیئم افزودگی کے پروگرام کو روکنا ہوگا‘۔
عرب نیوز کے مطابق بائیڈن نے کہا کہ ’جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عائد سخت پابندیوں میں وہ کوئی نرمی نہیں کریں گے جبکہ ایران اپنے وعدوں پر قائم نہیں ہے‘۔
 امریکی ٹیلی ویژن چینل سی بی ایس کے ساتھ انٹرویو کے دوران جب بائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ایران کو مذاکرات کے لیے راضی کرنے کے لیے پابندیاں اٹھائیں گے تو انہوں نے واضح جواب دیا کہ ’نہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ایران کو یورینیئم کی افزودگی روکنا ہوگی تو انہوں نے سر ہلا دیا۔
دریں اثنا ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے 2015 کے جوہری معاہدے سے علیحدگی پر ایران کو زر تلافی کی ادائیگی معاہدے کی بحالی کے لیے پیشکی شرط نہیں ہے۔
العربیہ کے مطابق ایران جولائی 2015 میں چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیئم کو بیس فیصد تک افزودہ کرنا چاہتا ہے جبکہ اس وقت وہ چاراعشاریہ پانچ فیصد تک یورینیئم کو افزودہ کررہا ہے۔
 

شیئر: