Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

24 گھنٹے کتابوں کے ساتھ چپکی نہیں رہتی: زارا نعیم ڈار

ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس (اے سی سی اے) کی ٹاپر زارا نعیم ڈار کہتی ہیں کہ پڑھائی کے دوران ایسے مواقع آ جاتے ہیں جب پڑھائی میں دلچپسی ماند پڑ جاتی ہے، اس وقت ’پازیٹیو انرجی‘ بڑھانے اور سوچ کو بہت زیادہ مثبت رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایسا کریں تو پھر آپ دوبارہ سے پڑھائی میں دلچپسی لینے لگتے ہیں۔
اردو نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے زارا نعیم ڈار نے کہا کہ ’میں جو پڑھ رہی ہوں اس کے پیٹرن میں ٹوٹل 13 امتحان ہوتے ہیں۔ نو بنیادی اور چار پروفیشنل، انہیں پاس کرنے کے لیے خود بھی تیاری کر سکتے ہیں اور ٹیوشن بھی لی جا سکتی ہے۔‘
زارا نعیم ڈار کے مطابق پڑھائی سے فرصت نہیں ملتی، بس یوں سمجھیے کہ خود کے لیے وقت نکالنا پڑتا ہے۔ ’جیسے ہی پڑھائی سے فرصت ملتی ہے تو والدین کے پاس جاتی ہوں اور خاندانی میل جول کا حصہ بھی بنتی ہوں۔‘
ایک سوال کے جواب میں زارا نعیم ڈار نے کہا کہ لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے تو وہ اے سی سی اے کی باڈیز سے اکاﺅنٹنسی کی ڈگری لے سکتی ہیں۔
زارا نعیم ڈار کہتی ہیں کہ ’امتحانات سے پہلے میں بالکل بھی نروس نہیں ہوتی بلکہ خوشی خوشی امتحان دینے جاتی ہوں۔‘

 زارا کہتی ہیں کہ وہ امتحانات سے پہلے بالکل نروس نہیں ہوتیں بلکہ خوشی خوشی امتحان دینے جاتی ہیں (فوٹو: فیس بک زارا نعیم)

انہوں نے بتایا کہ ’صرف پڑھتے ہی نہ رہیں بلکہ دوسری سرگرمیوں پر بھی توجہ دیں، ایسا میں بھی کرتی ہوں۔ میوزک سنتی ہوں۔ باہر گھومنے پھرنے چلی جاتی ہوں، دن میں ایک دو گھنٹے پڑھا اور پھر امتحان کے نزدیک زیادہ پڑھ لیا۔‘
زارا نعیم ڈار  کے مطابق اگر انہیں پاکستان میں جاب کے اچھے مواقع ملے تو انہیں ملک سے باہر جا کر ملازمت کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔
زارا نعیم ڈار نے بتایا کہ ان کی فیملی اور دوستوں نے انہیں بہت زیادہ سپورٹ کیا۔
بقول ان کے ’میں اپنی فیملی میں پہلی لڑکی ہوں جس نے اکاﺅنٹنسی کی تعلیم حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔‘

زارا نعیم ڈار کے مطابق ان کی فیملی اور دوستوں نے انہیں بہت زیادہ سپورٹ کیا (فوٹو: فیس بک زارا نعیم)

ان کا کہنا تھا کہ ’میرے مشاغل بہت زیادہ ہیں میں آﺅٹ ڈور سپورٹس، کوکنگ، بیکنگ، میک اپ اور گھڑ سواری سے لطف اندوز ہوتی ہوں، میں امریکہ کے میک آپ آرٹسٹوں کو بہت زیادہ فالو کرتی ہوں۔ ان کی ویڈیوز دیکھ کر میک اپ کے طریقے سیکھتی ہوں۔ کوکنگ میں ہر وہ چیز بنا لیتی ہوں جو میری پسند کی ہے۔ فلمیں اور ڈرامے دیکھنے کا بالکل بھی شوق نہیں ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ میں 24 گھنٹے کتابوں کے ساتھ چپکی رہتی ہوں۔ ایک دو گھنٹے پڑھ کر کتابیں ایک طرف کر دیتی ہوں، فیملی کے ساتھ وقت گزارتی ہوں۔‘

’لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کی جائے تو وہ اے سی سی اے کی باڈیز سے اکاﺅنٹنسی سے ڈگری لے سکتی ہیں۔‘ (فوٹو: فیس بک زارا نعیم)

زارا نعیم ڈار کہتی ہیں کہ مشکل تب تک کچھ ہوتا ہے جب آپ سوچیں کہ مشکل ہے اگر سوچ لیں کہ آپ کر لیں گے تو پھر کچھ بھی مشکل نہیں رہتا۔
زارا نعیم ڈار کو سیاست میں بالکل بھی دلچپسی نہیں ہے نہ وہ ایسی بحث میں حصہ لیتی ہیں۔ سوشل میڈیا پر ان کے لیے کوئی برے  کمنٹس کرے تو برا نہیں مناتیں بلکہ یہ سوچ کر نظر انداز کر دیتی ہیں کہ ہر ایک کی اپنی رائے ہے اور بات کرنا اس کا حق ہے۔

شیئر: