Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جانوروں کو واپس لایا جائے گا‘، اسلام آباد چڑیا گھر کے لیے لاکھوں ڈالرز کا منصوبہ

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر کی بحالی اور تعمیر نو کے منصوبے کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وفاقی وزارت برائے ماحولیات نے چڑیا گھر کی تعمیر نو اور جانوروں کے تحفظ کے لیے 75 لاکھ ڈالر کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد وائلڈ لائف مینیجمنٹ بورڈ کے اہلکار وقار زکریہ کا کہنا ہے کہ چڑیا گھر میں خراب صورتحال کے باعث جن 380 جانوروں کو عارضی طور پر منتقل کیا گیا ہے، انہیں واپس لایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ ان جانوروں کو قید میں رکھنے کے بجائے نیشنل پارک میں رکھا جائے گا جہاں انہیں قدرتی ماحول فراہم ہوگا۔
اس منصوبے کے تحت نہ صرف چڑیا گھر کی تعمیر نو کی جائے گی بلکہ جانوروں کے تحفط کے لیے سینٹر بھی بنایا جائے گا۔
 ملک میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا سینٹر ہوگا جہاں زخمی ہونے والے جنگلی جانوروں کا علاج بھی کیا جائے گا۔
ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کے پاکستان میں ڈائریکٹر رب نواز نے وزارت ماحولیات کے چڑیا گھر کی بحالی کے منصوبے کو غیر معمولی اور بہترین قرار دیا ہے۔
اسلام آباد کا مرغزار چڑیا گھر 30 ایکڑ رقبے پر محیط 1978 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ لیکن جانوروں کے ساتھ نامناسب سلوک پر چلنے والی مقامی مہم کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے چڑیا گھر کو بند کرنے اور تمام جانوروں کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

گزشتہ سال 35 سالہ ہاتھی کاون کو کمبوڈیا منتقل کر دیا گیا تھا۔ فوٹو اے ایف پی

گزشتہ سال مرغزار چڑیا گھر کے 35 سالہ ہاتھی کاون کو کسمپرسی کی زندگی سے نجات دلانے کے لیے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مہم کا آغاز کیا گیا تھا۔
پاکستان میں کاون واحد ایشیائی ہاتھی تھا جسے دنیا کا ’تنہا ترین‘ ہاتھی قرار دیا گیا تھا۔
آٹھ سال قبل 2012 میں ساتھی ہتھنی کی موت کے بعد کاون شدید تنہائی کا شکار ہو گیا تھا۔
امریکن گلوکارہ اور آسکر ونر اداکارہ شیر نے کاون ہاتھی کی کمبوڈیا منتقلی کی مہم میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

شیئر: