Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کے ’ان سُنے‘ سیاحتی مقامات کون کون سے ہیں؟

سیدتی کے مطابق وادی قنونا کی لمبائی تقریباً 108 کلو میٹر ہے (فوٹو: سیدتی)
سعودی عرب سمندر، پہاڑوں، مختلف خوبصورت وادیوں اور باغات کی وجہ سے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف آثار قدیمہ کے مقامات بھی یہاں موجود ہیں جو ایک لمبی تاریخ کی عکاسی کرتے ہیں۔
عربی میگزین سیدتی کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں کچھ ایسے سیاحتی مقامات بھی ہیں جو فطرتی حسن  رکھتے ہیں اور دیکھنے لائق ہیں، جن کے بارے میں آپ نے پہلے کبھی نہیں سنا ہو گا، آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ وہ کون کون سے ہیں۔

القنفذہ کے جنوب میں وادی حلی البری

یہ تہامہ کی سب سے بڑی وادیوں میں سے ایک ہے۔ اس کی حدود حجاز اور سراوات کے پہاڑوں کی بلندیوں سے شروع ہوتی ہے جو جنوب میں رجال المع سے شمال میں بلاد حجر تک جاتی ہے اور یوں مغرب کی طرف بڑھتی ہے۔ وادی میں حیرت انگیز قدرتی مناظر ہیں جن سے القنفذہ کے لوگ  لطف اندوز ہوتے ہیں۔ ڈیم سے نکلنے والا پانی، سر سبز چوٹیاں اور معتدل آب و ہوا لوگوں کو اپنی جانب راغب کرتی ہے۔

وادی قنونا

یہ مکہ کے علاقے عرضیات میں واقع ہے۔ یہ جنوب مغربی سعودی عرب کی سب سے بڑی وادیوں میں سے ایک ہے۔ اس کی لمبائی تقریباً  108 کلو میٹر ہے۔ وادی قنونا اپنے خوب صورت مناظر اور سال بھر پانی کے بہاؤ کی وجہ سے ایک منفر مقام رکھتی ہے۔ اس کے علاوہ وادی  کی معتدل آب و ہوا اور ہریالی بھی اسے مزید خوبصورت بناتی ہے اور سیاحوں کو دعوت نظارہ دیتی ہے۔

ان وادیوں میں ایسا بہت کچھ ہے جو سیاحوں  کو اپنی طرف راغب کرتا ہے (فوٹو: سیدتی)

وادی عجمان
وادی عجمان نعیریہ کے علاقے ملیجہ کی میونسپلٹی میں واقع ہے۔عرب قدیم زمانے سے وادی عجمان کو جانتے ہیں۔ خلیج عرب کے ساحلی میدان اور مغربی سمن کے مرتفع علاقوں کے درمیان ہے۔ وادی میں متعدد سمندری چٹانیں ہیں جیسا کہ مرجان کی چٹانیں، گدھے اور کشیرے کے فوسل وغیرہ، اسی طرح بہت سی چٹانوں پر مگرمچھ، گینڈے ، کچھوے، بندر اور بہت سی تصاویر اور پینٹنگز چٹانوں پر  کنداں ہیں جو یہاں کے لوگوں کے لڑائی، شکار اور گھڑ سواری کے شوق رکھنے کی علامات کو ظاہر کرتی ہیں۔

شیئر: