Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامے کی اہمیت اور بروقت تجدید نہ کرانے پر کئی مشکلات

سعودی عرب میں رہائشی قوانین کے تحت اقامہ بنیادی شرائط میں سے ایک اہم شرط ہے۔
اقامہ نہ ہونے کا مطلب غیر قانونی مقیم ہونا ہے ایسے افراد جو عمرہ یا وزٹ ویزے پر آ کرغیر قانونی طورپر مقیم ہو جاتے ہیں وہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پاتے ہیں۔ جنہیں سخت سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن میں جرمانہ اور قید شامل ہیں۔ 
اقامہ کی مدت ختم ہونے پر بروقت تجدید نہ کرانے کی صورت میں  بھی کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اقامہ کی مدت کا قانون  
سعودی عرب میں رہائشی قانون کے مطابق غیر ملکیوں کے لیے اقامہ جاری کرانا اہم ہے۔
اقامہ کی متعدد اقسام ہیں جن میں کارکنوں کا اقامہ، فیملی اقامہ، غیر ملکی کارکنوں کی زیر کفالت افراد کا اقامہ اور گھریلو کارکنوں کا اقامہ۔ 
عام کارکنوں کے اقامہ کی مدت ایک برس ہوتی ہے جبکہ اقامہ کارڈ 5 برس کے لیے  پرنٹ کیا جاتا ہے۔ محکمہ جوازات میں اقامہ ہربرس تجدید کیا جاتا ہے۔ 
ایکسپائر اقامہ کے حوالے سے جوازات کا کہنا ہے کہ اگر اقامہ کی تجدید بروقت نہیں کرائی جاتی تو وہ قانون شکنی کے زمرے میں آتا ہے۔ اقامہ کی تجدید میں پہلی بار تاخیر ہونے پر 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔  
اقامہ ایکسپائر ہونے کے تین دن کے اندر تجدید کرانا لازمی ہے۔ 3 دن بعد خود کارسسٹم کے تحت جرمانہ عائد کر دیا جاتا ہے۔ 
 کسی شخص کے اقامہ کی تجدید میں دوسری باربھی تاخیر ہونے کی صورت میں جرمانہ ڈبل کرکے ایک ہزار ریال کر دیا جاتا ہے۔
دوسری تاخیرکے بعد اقامہ ہولڈر ڈینجرزون میں آجاتا ہے کیونکہ یہ اس کی آخری وارننگ ہوتی ہے اس کے بعد تاخیر کی گنجائش نہیں۔ 
اس لیے بہتر ہے کہ اقامہ کی تجدید میں تاخیر نہ ہونے دی جائے خاص طورپر دوسری تاخیر کے بعد تیسرے برس تاخیر سےبچا جائے۔
تیسری بار بھی اقامہ کی تجدید میں تاخیر کی صورت میں ایک ہزار ریال جرمانے کے ساتھ  کارکن کا ’خروج نہائی‘ یعنی فائنل ایگزٹ لگا دیا جاتا ہے۔ 
ایکسپائر اقامہ کے نقصانات 

اقامہ تجدید کرانے کے بعد جب فائل سسٹم میں بحال ہو جاتی ہے تو تمام معاملات بھی حسب سابق شروع ہو جاتے ہیں: فائل فوٹو سبق

سعودی عرب میں تمام امور ڈیجیٹل طور پر اقامہ نمبر سے مربوط ہیں۔ ڈرائیونگ لائسنس کا سیریل نمبر بھی اقامہ نمبر سے مربوط ہوتا ہے جبکہ تمام سرکاری معاملات کی انجام دہی کے لیے کارآمد اقامہ ہونا انتہائی ضروری ہے۔ 
مملکت میں مرحلہ وار طور پر اقامہ کو بینکوں سے بھی مربوط کیا گیا ہے جبکہ کارکنوں کی تنخواہوں کی ادائیگی بھی بینک کے ذریعے کی جاتی ہے۔ 
اقامہ ایکسپائر ہونے کی صورت میں بینک اکاونٹ سیز ہو جاتا ہے اور جب تک اقامہ تجدید نہیں کیاجاتا اکاونٹ بحال نہیں ہو سکتا جس کی وجہ سے نہ تو اے ٹی ایم سے رقم نکال سکتے ہیں اور نہ ہی بینک کارڈ سے خریداری کرنا ممکن ہوتا ہے۔
اقامہ تجدید ہونے کے بعد فوری طور پر بینک کے سسٹم میں اپنا اقامہ اپ ڈیٹ کرانا لازمی ہوتا ہے۔ 
ایکسپائر اقامہ کے حامل افراد کی فائل سیز ہو جاتی ہے۔ اگر تجدید میں 3 دن سے زائد تاخیر ہو تو اس پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جس کی تفصیل اس سے قبل بیان کی جا چکی ہے۔ 


جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے مملکت میں ڈیجیٹل اقامہ کا آپشن بھی فراہم کردیا گیا۔ (فوٹو ابشر ٹوئٹر)

وہ کارکن جو ہوٹلوں یا کیفے ٹیریاز میں کام کرتے ہیں ان کے بلدیہ کے کارڈ بھی سیز ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے کام کا بھی نقصان ہوتا ہے۔ 
میڈیکل انشورنس کارڈ بھی اقامہ کی تجدید سے مربوط ہوتے ہیں۔
ایکسپائر اقامہ ہولڈر کے میڈیکل کارڈ بھی ایکسپائر ہونے کی صورت میں وہ طبی سہولت بھی حاصل نہیں کر سکتا جس کے بعد اسے نقد ادائیگی کرنا پڑتی ہے۔ 
ایکسپائر اقامہ کی صورت میں نہ تو کارکن خروج وعودہ پر جا سکتا ہے اور نہ ہی خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ پر۔
اقامہ تجدید کرانے کے بعد جب فائل سسٹم میں بحال ہو جاتی ہے تو تمام معاملات بھی حسب سابق شروع ہو جاتے ہیں۔

شیئر: