Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تاج محل میں بم کی اطلاع: ’ابھی تک ایسی کوئی چیز نہیں ملی‘

سکیورٹی کی جانب سے پوری طرح جانچ کے بعد تاج محل کو پھر سے سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے (فوٹو:روئٹرز)
دنیا میں محبت کی نشانی سمجھے جانے والے تاج محل میں بم کی اطلاع پر انتظامیہ نے اسے سیاحوں سے خالی کرا دیا تاہم یہ اطلاع جھوٹی ثابت ہوئی جس کے بعد اس تاریخی یادگار کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
انڈین خبررساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق مغل دور کی اس یادگار میں بم کی اطلاع پولیس ہیلپ لائن پر دی گئی تھی جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے عمارت کو فوری طور پر سیاحوں سے خالی کرا دیا تھا۔
سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے مکمل طور پر جائزہ لینے کے بعد تاج محل کو پھر سے سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ پولیس کے حوالے سے خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے بتایا ہے کہ ’یہ فون کال اترپردیش کے ضلع فیروزآباد سے کی گئی تھی۔‘
آگرہ کے آئی جی ستیش گنیش نے میڈیا کو بتایا کہ 'اترپردیش کی پولیس ہیلپ لائن 112 پر آج صبح ایک کال موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ تاج محل میں دھماکہ ہوگا۔ ضابطے کے مطابق ہماری بم ڈسپوزل سکواڈ ٹیم وہاں پہنچی اور اس نے تاج محل کے احاطے کا جائزہ لیا لیکن اب تک وہاں سے ایسی کوئی چیز نہیں ملی۔‘

تاج محل میں بم کی اطلاع پولیس ہیلپ لائن پر دی گئی تھی جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے عمارت کو سیاحوں سے خالی کرا لیا تھا (فوٹو: اے این آئی)

خبر رساں ادارے اے این آئی (یو پی) نے اے ڈی جی پی ستیش گنیش کے حوالے سے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’فون کرنے والے کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے۔ پولیس ٹیم اس سے معلومات حاصل کر رہی ہے۔‘
تاج محل میں بم کی افواہ کے بعد ٹوئٹر پر 'تاج محل' ٹرینڈ کرنے لگا اور صارفین نے اپنے اپنے انداز میں اس پر تبصرے شروع کر دیے۔
کسی نے لکھا کہ ’دہشت گرد فون کرکے دھمکاتے نہیں ہیں بلکہ وہ اسے عملی جامہ پہنا کر اس کی ویڈیو ڈالتے ہیں‘ تو کسی نے لکھا کہ ’اس محبت کی نشانی کو بہت سے لوگوں سے خطرہ ہے۔‘
خیال رہے کہ ہندوؤں کی بعض تنظیمیں تاج محل کے بارے میں یہ دعویٰ کرتی رہی ہیں کہ یہ محبت کی نشانی نہیں بلکہ ایک مندر کی باقیات پر تعمیر کی جانے والی عمارت ہے۔
تاج محل گذشتہ چند برسوں سے سیاست اور تنازعے کی زد میں رہا ہے تاہم اس کی مقبولیت 400 سال بعد بھی برقرار ہے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران اس کے گنبد کو چھپا دیا گیا تھا تاکہ اس کو نشانہ نہ بنایا جا سکے۔
ہر کوئی انڈیا کے دورے پر اس کو دیکھنے کی خواہش رکھتا ہے۔ گذشتہ سال اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جب انڈیا کا دورہ کیا تو وہ خصوصی طور پر تاج محل دیکھنے گئے تھے۔

شیئر: