Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سویڈن میں چُھری سے سات افراد کو زخمی کرنے والا افغانی نکلا

پولیس اس واقع کو’مشتبہ دہشتگرد جرم‘ کے طور پر دیکھ رہی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
سویڈن میں چُھریوں سے حملہ کر کے لوگوں کو زخمی کرنے کے مشتبہ ملزم کو 22 سالہ افغانی کی حیثیت سے شناخت کیا گیا ہے۔ وہ 2018 میں یہاں پہنچے تھے۔ یہ بات جمعرات کو میڈیا رپورٹس میں بتائی گئی ہے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کی جانب سے خبر جاری کی جانے والی خبر کے مطابق بدھ کو سویڈن کے شہر ویٹلانڈا میں ایک شخص نے چُھری سے وار کرکے کم از کم 7 افراد کو زخمی کردیا تھا۔
واضح رہے کہ سویڈش پولیس اس ممکنہ دہشت گردی کے واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

حملے کے باعث 3 افراد کو جان لیوا زخم آئے 2 کی حالت تشویشناک ہے (فوٹو: عرب نیوز)

جمعرات کو پولیس کی جانب سے ایک بیان میں حملے سے زخمی ہونے والوں کی تعداد آٹھ سے کم کر کےسات بتائی گئی تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
سویڈن کے جنوبی شہر میں دوپہر کے وقت کیے جانے والے حملے کے بعد نوجوان ملزم کو ہسپتال لے جایا گیا کیونکہ پولیس کی کارروائی کے دوران اس کی ٹانگ میں گولی لگ گئی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ ’ملزم نے تیزدھار آلہ استعمال کیا تھا‘ جبکہ مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ ’ملزم چھری لہرا رہا تھا۔‘

ملزم کو ٹانگ میں گولی لگی جس کے بعد اسے ہسپتال داخل کرایا گیا (فوٹو: سوشل میڈیا)

پولیس ابتدائی طور پر واقعے کو قتل کی کوشش کے طور پر دیکھ رہی تھی، لیکن بعد میں اس نے کوئی تفصیلات بتائے بغیر اسے’مشتبہ دہشتگرد جرم‘ کہنا شروع کر دیا۔
بتایا جاتا ہے کہ حملے کے باعث تین افراد کو جان لیوا زخم آئے جبکہ دیگردو افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔ ہسپتال میں مشتبہ ملزم کا علاج بھی کیا جا رہا ہے۔
مقامی پریس کے مطابق مشتبہ شخص اسی علاقے کا رہائشی ہے۔ جن کو جانتی تھی۔ ماضی میں بھی ان پر’چھوٹے موٹے جرائم‘ کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
سویڈن کے وزیراعظم سٹیفن لوفین نے اپنے فیس بک پیج پر ایک بیان میں اس خوفناک تشدد کی مذمت کی ہے۔
 

شیئر: