Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل میں سرمایہ کاری کے لیے امارات کا 10 ارب ڈالر کا فنڈ قائم

امارات اسرائیل کے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
متحدہ عرب امارات نے اسرائیل میں اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے 10 ارب ڈالر کا فنڈ قائم کیا ہے۔
اماراتی نیوز ایجنسی (وام) کے مطابق یہ اعلان ابو ظبی کے ولی عہد پرنس شیخ محمد بن زاید اور اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو کے درمیان فون کال کے بعد کیا گیا۔
امارات اور اسرائیل نے ستمبر میں امریکہ کی جانب سے کروائے گئے امن معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہوئے تھے۔
وام میں شائع بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فنڈ کے ذریعے امارات، اسرائیل میں اہم شعبوں جیسے توانائی، تعمیرات، پانی، خلا، صحت اور ٹیکنالوجی وغیرہ میں سرمایہ کاری کرے گا۔
اس فنڈ کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا جائے گا اور دونوں ممالک کے درمیان معاشی شراکت داری کو بڑھایا جائے گا۔ اس میں رقم نجی اور سرکاری اداروں سے ڈالی جائے گی۔
بیان میں مزید لکھا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد دونوں علاقائی معیشتوں کو مضبوط بنانا ہے تاکہ سرمایہ کاری کے راستے کھل سکیں اور معاشرتی اور معاشی ترقی کے لیے شراکت داری کے مواقع کھلیں۔
اسرائیل اور امارات کے درمیان طے پانے والا امن معاہدہ، جسے ابراہم اکارڈ کا نام دیا گیا ہے، کے تحت دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں کھلی ہیں اور تجارتی دورے ہوئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس فنڈ کے ذریعے امارات اسرائیل میں اہم شعبوں سرمایہ کاری کرے گا۔ فوٹو: اے ایف پی

واضح رہے کہ بینجامن نیتن یاہو نے اپنا امارات کا دوسرا طے شدہ دورہ منسوخ کیا ہے، جس کی وجہ اردن کے ساتھ اختلاف بتایا گیا ہے۔
بینجامن نیتن یاہو کا فروری کا دورہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث منسوخ کیا گیا تھا۔
مصر اور اردن کے بعد امارات تیسرا ملک ہے جس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کیے ہیں۔ بحرین، مراکش اور سوڈان نے اس کے بعد ابراہم معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

شیئر: