Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپ میں تشویش کے بعد انڈیا میں ’ایسٹرا زنیکا‘ کے ضمنی اثرات کا جائزہ

ابھی تک خون جمنے کے کسی واقعے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔(فوٹو روئٹرز)
انڈیا کی نیشنل ٹاسک فورس برائے کوویڈ 19 کے ایک رکن نے سنیچر کو خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ انڈیا اگلے ہفتے سے ایسٹرا زنیکا ویکسینیشن کے بعد کے ضمنی اثرات کا گہرا جائزہ لے گا۔
این کے اروڑا کا کہنا تھا کہ اگرچہ انڈیا میں ایسٹرا زنیکا کی ویکسین سے ابھی تک خون جمنے کے کسی واقعے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
نئی دہلی نے خون جمنے کے خدشات پر متعدد ممالک کے رول آؤٹ معطل کرنے کے بعد یہ جائزہ لینے کا فیصلہ کیا۔ یہاں تک کہ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے ایسٹرا زنیکا ویکسین اور خون جمنے کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے اور ایسٹرا زنیکا ویکسین کا استعمال روکنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔
انڈیا کی نیشنل ٹاسک فورس برائے کوویڈ 19 کے رکن این کے اروڑا نے کہا ’ہم تمام منفی واقعات خاص طور پر اموات اور ہسپتال میں داخل ہونے جیسے سنگین منفی واقعات کو دیکھ رہے ہیں۔ اگر کوئی تشویش پائی جاتی ہے تو ہم واپس آجائیں گے۔‘
واضح رہے کہ ڈنمارک، ناروے اور آئس لینڈ نے ایسٹرا زنیکا ویکسین لگوانے والے افراد کے خون جمنے کی الگ تھلگ اطلاعات کے بعد احتیاط کے طور پر اس کے استعمال کو روک دیا ہے۔
انڈیا نے اپنے ویکسینیشن پروگرام کے تحت کم از کم 28 ملین افراد کو ایسٹرا زنیکا ویکسین دی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر ایسٹرا زنیکا ہیں جو سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا میں تیار کیے جاتے ہیں۔

 انڈیا میں فوری طور پر تشویش کا کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا(فوٹو روئٹرز)

نئی دہلی نے ویکسین ڈپلومیسی کے ایک حصے کے طور پر گذشتہ چند ہفتوں کے دوران ویکسین کی لاکھوں خوراکیں تحفے میں دی ہیں یا انہیں 70 ممالک کو برآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔
این کے اروڑا نے کہا ’فوری طور پر تشویش کا کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا ہے کیونکہ منفی واقعات کی تعداد (انڈیا میں) بہت ہی کم ہے۔ ہم (منفی واقعات کی اطلاع) پر غور کر رہے ہیں تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ خون جمنے کا کوئی مسئلہ ہے یا نہیں۔‘
انڈیا میں ڈاکٹروں نے کہا ’کل تک یہاں 59 یا 60 اموات ہوئیں اور یہ سب اتفاقی تھیں۔‘
 انہوں نے مزید کہا کہ ہسپتال میں داخل ہونے کے معاملات کی دوبارہ جانچ پڑتال جا رہی ہے۔
این کے اروڑا نے مزید کہا ’در حقیقت ہماری طرف سے ایک حقیقی کوشش کی جا رہی ہے کہ ایک بار مکمل تفتیش کے بعد اس کے نتائج کو  وزارت صحت کی ویب سائٹ پر  ڈالیں۔‘

انڈیا کی ریاستوں میں کوویڈ 19 کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)

انڈیا کی ویکسینیشن ڈرائیو میں ایسٹرا زنیکا ویکسین اور مقامی دوا ساز کمپنی بھرت بائیوٹیک کی بنائی ہوئی کوکسن کا استعمال جاری ہے۔
انڈیا میں صرف جمعے کو کم از کم 20 لاکھ افراد کو کورونا کی ویکسین دی گئی اور یہ ریمپ اپ ایسے وقت سامنے آئی ہے جب انڈیا کی مختلف ریاستوں میں کوویڈ 19 کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔
انڈیا کی مغربی ریاست مہاراشٹر نے کورونا کے کیسز میں حالیہ اضافے کے بعد اپنے ایک بڑے شہر ناگپور میں نئی پابندیوں اور ایک ہفتہ طویل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔
ریاست کے کچھ حصوں میں نقل و حرکت اور عوامی اجتماعات پر پابندی لگانے سمیت نئی پابندیوں کو بھی دوبارہ متعارف کرایا گیا جس سے اس کی صنعتی پٹی میں معاشی بحالی متاثر ہونے کی توقع ہے۔
انڈیا کی وزارتِ صحت نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ’ملک کی کچھ ریاستیں روزانہ کورونا کے نئے کیسز میں اضافے کی اطلاع دے رہی ہیں۔ مہاراشٹر،کیرالہ، پنجاب، کرناٹک، گجرات اور تمل ناڈو میں روزانہ کورونا کے نئے کیسز بڑھ رہے ہیں۔‘
انڈیا کی وزارتِ صحت نے مزید بتایا کہ انڈیا نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 22 ہزار 285 نئے کیسز درج کیے ہیں اور چھ ریاستوں میں نئے انفیکشن کا 85.6 فیصد حصہ ہے۔

شیئر: