Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سینیٹ چیئرمین کے انتخاب میں سب نے ایک دوسرے سے بدلہ لے لیا‘

پرویز خٹک نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو بھی دھوکا دیا، مجھے تو بڑا مزا آیا۔ (فوٹو: سکرین گریب)
وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا سینیٹ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں بڑا مزیدار کھیل ہوا، سب نے ایک دوسرے سے بدلہ لیا۔
وفاقی وزیر برائے ریلوے اعظم سواتی اور چیئرمین سینیٹ کے ساتھ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن کے دوسرے مرحلے میں (ن) لیگ نے پیپلز پارٹی سے بدلہ لیا۔
پرویز خٹک نے کہا کہ 7 ووٹ ڈائریکٹ ڈال کر مسترد کرائے تاکہ سمجھ آجائے کہ جھٹکا کیسے دیتے ہیں۔
’مولانا فضل الرحمان کو بھی دھوکا دیا، مجھے تو بڑا مزا آیا اور یہ کھیل آگے بھی چلے گا۔‘
اپوزیشن سے متعلق وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ یہ اسی طرح ایک دوسرے کو ماریں گے اور ہم تماشا دیکھیں گے، انجوائے کریں گے۔
وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ پی ڈی ایم مولانا کو بیوقوف بنا رہی ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران اپوزیشن کی جانب سے مسترد ووٹوں کے حوالے سے عدالت جانے کے اعلان پر سوال ہوا تو اعظم سواتی نے کہا کہ آئین کی دو دفعات اپوزیشن کے آڑے آئیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ الیکشن کمیشن کا الیکشن نہیں ہے، یہ پارلیمنٹ کے ایوان بالا کا الیکشن ہے، جس میں نہ تو الیکشن ایکٹ اور نہ ہی کوئی اور چیز آڑے آسکتی ہے، آئین کی دو دفعات کے تحت مکمل تحفظ حاصل ہے۔
’اپوزیشن والے اپنا سر دیوار کے ساتھ مارتے رہیں۔ اللہ کا شکر ہے کہ ان کو شرمندگی ہوئی۔ میں مولانا کو کہتا ہوں کہ پی ڈی ایم نے ان کے امیدوار کو الیکشن میں رد کر کے یہ بتا دیا کہ پی ڈی ایم میں مولانا فضل الرحمان کی کوئی جگہ نہیں۔‘
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ صادق سنجرانی کا کردار جمہوریت کی پاسداری اور قوانین میں اصلاحات کے لیے انتہائی مثبت ہوگا۔
’سینیٹ کے غیور اراکین نے جس طرح اپوزیشن کے بیانیے کو شکست دی ہے، یہ ان کے لیے کافی ہے اور توبہ تائب ہوجائیں اور ڈھائی سال میں عمران خان کے اصلاحات کے ایجنڈے کو پورا ہونے دیں۔ 2023 میں ہم ان سے پھر نبرد آزما ہوں گے اور پھر عمران خان جیت کر آئے گا۔‘

شیئر: