Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب اتحاد نے حوثیوں کے نئے حملے ناکام بنا دیے، دو بیلسٹک میزائل تباہ

میزائلوں کا ملبہ غیر آباد سرحدی علاقوں میں گرا ہے۔(فوٹو العربیہ)
عرب اتحاد برائے یمن  نے حوثی ملیشیا نے پیر کو خمیس مشیط  پر دوبیلسٹک میزائل حملوں کی کوشش کو ناکام بنایا ہے۔
 دونوں بیلسٹک میزائلوں کو ہدف پر پہنچنے سے قبل ہی تباہ کردیا گیا۔ میزائلوں کا ملبہ غیر آباد سرحدی علاقوں میں گرا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق عرب اتحاد نے  بیان میں کہا کہ بیلسٹک میزائل صعدہ شہر کی آبادی والے علاقے سے داغے گئے تھے۔
عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ حوثی شہریوں کو نشانہ بنانے اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کررہے ہیں۔
اس سے قبل عرب اتحاد نے پیر کی صبح کہا تھا کہ خمیس مشیط پرحوثیوں کے بارود بردار ڈرون حملے کو ناکام بنایا تھا۔ ڈرون کو ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی گراکر تباہ کردیا تھا۔  
یاد رہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں نے گزشتہ دنوں سعودی عرب کی سول اور اقتصادی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے حملے تیز کردیے ہیں۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے حوثیوں کے دہشتگردانہ جرائم کے  خلاف سعودی عرب کو بھرپور تعاون کا پھر یقین دلایا ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق او آئی سی نے خمیس مشیط کی سول تنصیبات اور شہریوں پر حوثیوں کے نئے  دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کی اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ عرب اتحاد نے حوثیوں کے نئے حملوں کو بھی پیشہ ورانہ استعداد سے ناکام بنادیا ہے۔
سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف  العثیمین نےسعودی عرب کو یقین دلایا کہ او آئی سی حوثیوں کے دہشتگردانہ حملے روکنے کے لیے کیے جانے والے تمام سعودی اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔

او آئی سی نے حوثیوں کے نئے دہشتگردانہ حملے کی سخت مذمت کی ہے(فوٹو عاجل)

اردن نے بھی سعودی عرب کی آبادی کو نشانہ بنانے کے لیے حوثیوں کے مسلسل دہشتگردانہ حملوں کی مذمت کی ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق اردنی دفتر خارجہ کے ترجمان ضعیف الللہ الفایز نے بیان میں کہا کہ حوثی پرامن ماحول کو خوفناک حد تک گرما رہے ہیں۔
اردن سول تنصیبات اور شہریوں پر حوثیوں کے پے درپے دہشتگردانہ حملوں کی ہمیشہ مذمت کرتا رہا ہے۔ اب بھی یہی موقف ہے اور آئندہ بھی وہ حوثیوں کے حملوں کی مذمت کرتا رہے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ حوثیوں کے حملے تمام بین الاقوامی روایات خصوصا بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ 
ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اپنی سرحدوں اور عوام کے امن و  تحفظ کے حوالے سے جو بھی دفاعی اقدام کرے گا اردن اس کے ساتھ ہوگا۔

شیئر: