Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکی میں کُرد حامی پارٹی پر پابندی سے جمہوریت کو نقصان ہوگا: امریکہ

کُردوں کی حامی سیاسی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ترکی کی پارلیمان میں تیسری بڑی سیاسی قوت ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ نے ترکی کو خبردار کیا ہے کہ کُردوں کی حامی سیاسی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) پر پابندی سے ترک جمہوریت کو نقصان پہنچے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ترکی کے پراسیکیوٹر نے ملک کی آئینی عدالت سے کہا ہے کہ ایچ ڈی پی پر پابندی عائد کی جائے۔
کُردوں کی حامی سیاسی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ترکی کی پارلیمان میں تیسری بڑی سیاسی قوت ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوغان طویل عرصے سے ایچ ڈی پی کو کالعدم کرد عسکری تنظیم کا سیاسی چہرہ قرار دیتے رہے ہیں۔ کرد عسکری تنظیم کی جانب سے ترکی میں 1984 سے شورش کے متعدد واقعات میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ہم ترکی میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کو تحلیل کرنے کی کوششوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، ایسا کوئی فیصلہ ترک ووٹرز کی خواہشات کے منافی ہوگا جو ترکی میں جمہوریت کو نقصان پہنچائے گا اور لاکھوں ترک شہریوں کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کے حق سے محروم کرے گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ چاہتا ہے ترکی کے آئین کے تحت ترکی کی حکومت آزادی اظہار رائے کا احترام کرے۔
بدھ کو اس جماعت پر پابندی لگانے کی درخواست سپریم کورٹ کو سرکاری پراسیکیوٹر نے بھیجی جو اس جماعت کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
خطرہ سمجھے جانے والی سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کرنا ترکی کی تاریخ رہی ہے اور ماضی میں ترک حکومت نے کئی کرد حامی پارٹیوں پر پابندی لگائی ہے۔
ایچ ڈی پی کو دباؤ کا سامنا ہے اور رجب طیب اردوغان کے قوم پرست اتحادیوں کی جانب سے اس پر پابندی لگائے جانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
اتحادیوں کا الزام ہے کہ ایچ ڈی پی کا تعلق کردستان ورکرز پارٹی نامی عسکریت پسند گروپ سے ہے۔

شیئر: