Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موٹاپے اور زیادہ وزن میں کیا فرق ہے؟

ہر انسان کے لیے مثالی وزن کا تعین اس کے قد سے ہوتا ہے (فوٹو ٹوئٹر)
دنیا بھر میں حد سے زیادہ وزن اور موٹاپے سے ہر سال لاکھوں افراد موت کا شکار ہو رہے ہیں۔ بچوں سے لے کر بوڑھوں تک موٹاپے میں مبتلا پائے جا رہے ہیں۔ 
الرجل میگزین نے موٹاپے اور حد سے زیادہ وزن کے درمیان فرق اور انسانی صحت پر دونوں کے مضر اثرات پر رپورٹ شائع کی ہے۔
سعودی فوڈ اینڈ ڈرگس اتھارٹی  (ایس ایف ڈی اے) کا کہنا کہ حد سے زیادہ وزن اور موٹاپے میں فرق ہے۔ دونوں میں فرق کا معیار انسانی جسم کا ڈھانچہ ہے۔
ہر انسان کے مثالی وزن کا تعین اس کے قد سے ہوتا ہے۔ اگر انسان کا وزن اس کے قد سے پچیس فیصد زیادہ ہو تو ایسی صورت میں مانا جائے گا کہ  وزن حد سے زیادہ ہے۔
اگر وزن حد سے  30 فیصد بڑھ جائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ زائد وزن کی منزل سے نکل کر موٹاپے کی منزل میں داخل ہوگئے ہیں اور یہ اصول خواتین ومردوں دونوں پر لاگو ہوتا ہے۔
مرد و زن کے مثالی وزن کا حساب قد اور کلو گرام وزن کے ذریعے آسانی سے لگایا جاسکتا ہے۔ 
وزن زیادہ کیوں ہوتا ہے۔ انسان پر موٹاپا کیوں چڑھتا ہے؟  اس کی بنیادی وجہ کیلوریز کے نظام میں خرابی ہے۔ 
حد سے زیادہ وزن اور مٹاپے سے دل کے امراض، دوران خون کے نظام، ہارٹ اٹیک، ذیابیطس اور مختلف قسم کے کینسر جیسے امراض لاحق ہوجاتے ہیں۔  
موٹاپے اور وزن بڑھنے کے مختلف اسباب ہیں۔ 
توانائی میں توازن کی کمی: 
جسم میں داخل ہونے والی توانائی اور اس سے خارج ہونے والی توانائی میں توازن نہ ہونے کی وجہ سے وزن بڑھتا ہے اور موٹاپا چڑھتا ہے۔

 زیادہ وزن اور موٹاپے سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ غذائی چارٹ بنائیں (فوٹو الرجل)

صحت بخش ماحول: 
اگر آپ ایسے ماحول میں زندگی گزار رہے ہوں جہاں تازہ اور صاف ستھری غذا مہیا نہ ہو تو آپ کے وزن پر گہرا اثر پڑے گا۔ 
خاندان اور جینز: 
انسان کے جینز کا بھی اس کے قد و قامت اور وزن پر اثر پڑتا ہے۔ موٹاپا ورثے میں بھی ملتا ہے۔ بعض خاندانوں میں گھی والے پکوانوں کا رواج زیادہ ہوتا ہے تو ان کے بچوں میں بھی یہ عادات آ جاتی ہیں۔
ہارمون: 
خواتین کا وزن ماہانہ نظام خراب ہونے پر بڑھ جاتا ہے۔ ہارمون کے مسائل کے باعث خواتین کا وزن زیادہ ہو جاتا ہے۔
ادویہ: 
بعض ادویہ کے استعمال سے بھی انسان موٹا ہوجاتا ہے۔
عمر: 
عمر بڑھنے پر جسم میں کیلوریز جلنے کا عمل سست ہوجاتا ہے ایسے ماحول میں غذا کا خیال نہ رکھنے پر موٹاپا چڑھنے لگتا ہے۔

انسان کے جینز کا بھی اس کے قد و قامت اور وزن پر اثر پڑتا ہے (فوٹو ٹوئٹر)

 مناسب نیند نہ لینا: 
پرسکون نیند نہ لینے پر جسم کا نظام گڑبڑ ہو جاتا ہے۔ کم سونے والے افراد ایسی غذائیں لینے لگتے ہیں جن میں کیلوریز یا کیلشیئم زیادہ ہوتا ہے۔
کیلوریز: 
وزن کے بڑھنے میں کیلوریز کا کردار براہ راست ہوتا ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ آپ جتنی کیلوریز کھاتے ہیں اس میں سے کتنی آپ کے جسم میں بچ جاتی ہیں۔
اگر آپ اپنے جسم میں ضرورت سے زیادہ کیلوریز بچا رہے ہیں اور جسمانی مشقت کے ذریعے اسے استعمال نہیں کر رہے تو آٖپ کا وزن بڑھے گا۔
حد سے زیادہ وزن اور موٹاپے سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ اپنا غذائی چارٹ بنائیں جس میں ہر چیز کے سامنے اس کی کیلوریز درج ہوں۔ ورزش کا اہتمام اور فاسٹ فوڈز سے پرہیز کریں۔  

شیئر: