Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانہ اور گرفتاری ہو سکتی ہے: وزیر داخلہ

وزیر داخلہ نے عوام سے اپیل کی کہ ’ماسک پہنیں اور اجتماعات سے گریز کریں۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا کی تیسری لہر بہت تیزی سے پھیل رہی ہے اس لیے تاجر ہفتے میں دو روز اپنے کاروبار بند رکھیں۔
پیر کو اپنے ایک ویڈیو پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ہم سب پر فرض ہے کہ مل کر کورونا کے خلاف لڑیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ کورونا کے باعث اسلام آباد میں دفعہ 144 اور 188 نافذ کی جا چکی ہے اور اب  ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانہ اور گرفتاری بھی ہو سکتی ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ’ماسک پہنیں، ہاتھوں کو سینیٹائیز کریں اور اجتماعات سے گریز کریں۔‘
اس سے قبل انہوں نے اسلام آباد کے ایک ہسپتال سے کورونا کی ویکسین لگوائی۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے مزید 20 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 3669 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعدادوشمار کے مطابق 43 ہزار چار سو 98 کورونا وائرس کے ٹیسٹ ہوئے ہیں۔ پانچ لاکھ 83 ہزار سے زیادہ افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔
پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 99 ہزار سے زیادہ، سندھ میں دو لاکھ 63 ہزار سے زیادہ، بلوچستان میں 19 ہزار سے زیادہ اور خیبر پختونخوا میں 80 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
 

پیر کو ہی این سی او سی کے سربراہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں ہونے والے اجلاس میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز سے نمٹنے کے لیے پابندیوں میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے ٹویٹ میں بتایا ہے کہ صوبوں اور اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے میں سختی کی جائےاور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے لاہور چیمبر آف کامرس کے دورے کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’تعلیمی ادارے بند کرنا مشکل فیصلہ تھا۔ 24 مارچ کو ایک دفعہ پھر اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے جس میں صورتحال دیکھ کر تعلیمی ادارے کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔‘

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اعدادوشمار کے مطابق 43 ہزار چار سو 98 کورونا وائرس کے ٹیسٹ ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا ’وزارت تعلیم چاہتی ہے کہ تعلیمی ادارے کھلے رہیں، کوروناکی وجہ سے پہلے ہی طلبہ کو بہت بھاری نقصان ہوا ہے۔‘
اس کے بعد انہوں نے یکساں نصاب پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد سب کو ایک پیج پر لانا ہے مختلف نصاب نے عوام کو تقسیم کررکھا ہے۔  
خیال رہے کہ گزشتہ روز این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا نجی ٹی وی چینل ہم نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ کورونا کے حوالے سے صورتحال خطرناک ہے اور پچھلے دو ہفتوں کے دوران کیسز میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے سے لاگو ایس او پیز کی نہ صرف صوبوں میں بلکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی بہت زیادہ خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔

شیئر: