Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نہر سویز عبور کرنے کے منتظر جہازوں کی لائن بڑھنے لگی 

نہر سے گزرنے کے منتظر جہازوں کی قطار بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
مصر کی نہر سویز میں دیو ہیکل مال بردار بحری جہاز کے پھنسنے سے دنیا کی اہم  آبی گزر گاہ بحران کا شکار ہوگئی ہے۔ عالمی تجارت اور تیل منڈیوں پر اس کے اثرات پڑنے لگے۔ 
اخبار 24 اور سبق ویب سائٹس کے مطابق اس انتہائی اہم گزرگاہ سے گزرنے کے منتظر جہازوں کی قطار بڑھتی چلی جا رہی ہے۔
 روسی جریدے ’گزٹ‘ کے مطابق نہر سویز سے جہاز رانی میں تعطل سے عالمی تجارت کو فی گھنٹہ 400 ملین ڈالر اور فی منٹ 6.66 ملین ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔ 
جہاز رانی کے تعطل کی وجہ سے چین سے یورپی ممالک کے لیے کنٹینرکارگو کے نرخ 8 ہزار ڈالر تک پہنچ  گئے جو گزشتہ برس کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہیں۔ 
بلومبرگ کے مطابق  تیل مصنوعات حوالے کرنے سے ہونے والا نقصان 10 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ اس سے عالمی منڈی میں تیل کے نرخوں پر برا اثر پڑے گا۔
بلومبرگ کا رپورٹ میں کہا ہے کہ اگر نہر سویز کے گیٹ پر گزرنے کے منتظر جہازوں نے راس الرجا الصالح سے متبادل راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا تو انہیں 9.65 ہزار کلو میٹر زیادہ طویل راستہ طے کرنا پڑے گا جس سے مال برداری کی لاگت کم از کم تین لاکھ ڈالر بڑھ جائے گی۔ 
مصری حکام ایور گیون دیوہیکل مال بردار جہاز کو گہرے پانی میں لانے کے لیے مسلسل کوششیں کررہے ہیں۔ 

نہر سویز سے عالمی تجارت کا بارہ فیصد حصہ گزرتا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

بلینٹ لیب نے فضا سے لی جانے والی تصاویر جاری کی ہیں جن سے نظر آرہا ہے کہ متعدد جہاز ایور گیون کا مسئلہ حل ہونے کے منتظر ہیں۔
یاد رہے کہ ایور گیون 400 میٹر لمبا جہاز ہے چین سے ہالینڈ کے شہر روٹرڈیم جارہا تھا۔ تیز ہواؤں اور خراب موسم کی وجہ سے توازن اور سمت برقرار نہ رکھ سکنے سے حادثے کا شکار ہوگیا۔
اس پر  2 لاکھ 24 ہزار ٹن سامان لدا ہوا ہے۔ جہاز کی اونچائی تقریبا چارسو میٹر ہے۔ 
نہر سویز سے عالمی تجارت کا بارہ فیصد حصہ گزرتا ہے۔ فی الوقت  160 سے زیادہ جہاز نہر سویز کے سامنے قطار میں لگے ہوئے ہیں۔ ان میں سے  24 آئل  ٹینکرز ہیں۔ 

شیئر: