Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین ذخیرہ کرنے کی کوئی منطق نہیں: اقوام متحدہ کی امیر ممالک پر تنقید

انتونیو گتریس کا کہنا ہے کہ ’کچھ ممالک نے اپنی ضرورت سے ویکسین کی زیادہ خریداری کی ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس نے کورونا وائرس ویکسین ذخیرہ کرنے پر ترقی یافتہ ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ان ممالک کو دنیا کے دیگر ملکوں میں تقسیم کرنے کی ترغیب دی ہے تاکہ وبا کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اتوار کو کینیڈا کے چینل سی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس نے کہا کہ ’مجھے ویکسین کی دنیا میں غیرمنصفانہ تقسیم پر شدید تحفظات ہیں، اس میں ہر ایک کا فائدہ ہے کہ ہر کسی کو ہر جگہ ویکسین لگے۔‘
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے امیر ممالک کے ’اپنے فائدے‘ کے لیے ویکسین کی ذخیرہ اندوزی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’پہلی بات تو یہ ہے کہ ویکسین کو ذخیرہ مت کریں، اس کی کوئی منطق نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم ترقی یافتہ ممالک سے اپیل کرتے رہے ہیں کہ وہ خریدی گئی کچھ ویکسینز کو دیگر ملکوں کے ساتھ شیئر کریں اور یہ دیکھا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی ضرورت سے زیادہ خریداری کی ہے۔‘

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے امیر ممالک سے اپیل کی ہے کہ ’ویکسین کو ذخیرہ مت کریں‘ (فوٹو: اے ایف پی)

سیکرٹری جنرل نے افسوس کا اظہار کیا کہ ’ویکسین کی خوراکوں کی غریب ممالک تک فراہمی کے کوویکس پروگرام کو مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ بہت زیادہ ذخیرہ اندوزی کی جا رہی ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’وبا کے خاتمے کا انحصار سب سے زیادہ اس بات پر ہے کہ ویکسین کو جتنا جلد ممکن ہو سکے پوری دنیا کی آبادی تک پہنچایا جا سکے۔‘

شیئر: