Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان ٹائی ٹینک کی طرح ڈوب سکتا ہے، پارلیمان کے سپیکر کی تنبیہ

مائیکل عون نے کہا کہ حریری نے حکومت سازی کے لیے تمام قواعد و ضوابط کو اڑا کے رکھ دیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
لبنان کی پارلیمان کے سپیکر نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی حکومت نہیں بنی تو ملک ٹائی ٹینک جہاز کی طرح ڈوب سکتا ہے۔
لبنان کی پارلیمان کے سپیکر نابیہ بری نے پارلیمان کے اجلاس کو بتایا کہ ملک، جس کا تقابل انہوں نے بدقسمت لگژی جہاز ٹائی ٹینک سے کیا، خطرے میں ہے۔
’اگر یہ ڈوب گیا تو ہر کوئی ڈوب جائے گا۔ یہ جاگنے کا وقت ہے کیونکہ اگر جہاز ڈوب گیا تو کوئی بھی نہیں بچے گا۔‘

 

لبنانی پارلیمان کے ارکان نے ایک بل کی منظوری دی جس کے تحت ملک کی بجلی کی کمپنی کو 20 کروڑ ڈالرز پیشکی دی جائے گی۔ نابیہ بری کے مطابق یہ رقم چھ مہینے کے لیے تیل خریدنے کے لیے کافی ہے۔
خیال رہے لبنان کے چار اہم بجلی کے پلانٹ اس وقت بند ہوگئے جب جنرل ڈائیریکٹوریٹ آف آئل اور ای ڈی ایل کمپنی کے درمیان تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا۔  کچھ ارکان پارلیمان نے ای ڈی ایل کو پیشکی ادائیگیوں پر اعتراض کیے۔
بجلی کے اس بحران کے دوران لبنان کے دو سب سے سینیئر سیاستدان کے درمیان یہ تنازعہ جاری ہے کہ لبنان میں حکومت سازی میں ناکامی کے ذمہ دار کون ہے۔
پیر کو الجمہوریہ اخبار میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں لبنان کے صدر مائیکل عون نے ملک میں جاری سیاسی بحران کے خاتمے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ مقامی لیڈران اور سفارتکار کئی دنوں سے اس کوشش میں ہے کہ کسی طرح حکومت سازی پر جاری ڈیڈ لاک کا خاتمہ ہو اور نئی حکومت تشکیل پاسکیں تاکہ ملک استحکام کی طرف لوٹ آئے۔
صدر نے نامزد وزیر اعظم سعد حریری کو لبنان میں حکومت سازی میں کسی پیش رفت نہ ہونے کا ذمہ دار ٹھرایا۔
مائیکل عون نے کہا کہ حریری نے حکومت سازی کے لیے ان تمام قواعد و ضوابط کو اڑا کے رکھ دیا ہے جو کہ ہمارا خاصہ ہیں۔‘
صدر نے حریری کو ماہر افراد کابینہ تشکیل دینے پر زور دینے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا نامزد وزیراعظم کا مہارت سے کوئی واسطہ نہیں اور وہ ان خصوصیات سے عاری ہے جو وہ وزرا میں چاہتے ہیں۔
جواب میں سعد حریری نے ٹوئٹر پر لکھا ’میں نے پیغام وصول کیا اور کسی جواب کی ضرورت نہیں۔ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ لبنان کے لوگوں پر رحم فرمائیں۔‘
سپیکر نابیہ بیری نے دونوں کے درمیاں صلح کی کوششوں کو ترک کر دیا ہے۔

شیئر: