Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

500 ملازمین کو تنخواہ دینا ممکن نہیں، مالم جبہ ریزورٹ بند کر دیا گیا

انتظامیہ کے مطابق عدالت نے فیس لینے سے روک دیا ہے جس کے بعد ریزورٹ چلانا ممکن نہیں رہا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے  سیاحتی مقام مالم جبہ میں واقع ریزورٹ کو انتظامیہ نے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انتظامیہ کا موقف ہے کہ پشاور ہائی کورٹ کے مینگورہ بینچ نے کمپنی کو انٹری فیس لینے سے روک دیا ہے جس وجہ سے کمپنی کے لیے مالی طور پر اس ریزورٹ کو چلانا ممکن نہیں رہا۔
ریزورٹ چلانے والی کمپنی سیمسن گروپ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’کمپنی ریزورٹ، چیئر لفٹس، زپ لائن وغیرہ چلا رہی ہے اور کئی قومی اور بین الاقوامی پروگراموں کی میزبانی کر چکی ہے۔‘

 

بیان کے مطابق ’سیمسن گروپ نے اس ریزورٹ میں 300 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے جہاں پر اب تک مختلف بین الاقوامی اور قومی سکی مقابلے منعقد کیے گئے ہیں۔ اسی ریزورٹ کے قریب سیمسن کمپنی نے 2019 ایک فائیو سٹار ہوٹل بھی کھول دیا ہے۔
کمپنی کے مطابق لیز پر لیے گئے اس ریزورٹ کی سالانہ لاگت دو کروڑ روپے ہے اور حکومت کے ساتھ کی گئی لیز کی شق نمبر 18 کے مطابق کمپنی کو خاص طور پر یہ حق دیا گیا تھا کہ وہ انٹری فیس وصول کرے گی۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ’انٹری فیس کو عدالت کی جانب سے غیر قانونی قرار دینے کے بعد جب تک کمپنی کو اس کاروبار کو چلانے کا متبادل حل یا عدالت سے دوبارہ انٹری فیس لینے کی اجازت نہیں ملتی ریزورٹ  سیاحوں کے لیے بند رہے گا۔‘
کمپنی کے مطابق ’انٹری فیس سے حاصل ہونے والی آمدنی کے بغیر ریزورٹ کی سرگرمیاں چلانا اور 500 ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی ممکن نہیں۔‘
دوسری جانب سوشل میڈیا پر کہا جا رہا ہے کہ ریزورٹ انتظامیہ نے مقامی وکلا کو انٹری فیس سے استثنیٰ دینے سے انکار کیا تھا اور وکلا نے عدالت یں کیس دائر کر دیا جس کے نتیجے میں عدالت نے فیس کی وصولی کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
اسلام آباد کے صحافی عون ساہی نے ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان سے سوال کیا کہ اس ریزورٹ کے بند ہونے کا مطلب ہے کہ پانچ سو لوگ بے روزگار ہو جائیں گے۔ ہم سرمایہ کاری کے خلاف کیوں ہیں؟
یاد رہے کہ مالم جبہ سکی ریزورٹ میں جانے کے لیے پر ایک سیاح سے 300 روپے بطور انٹری فیس وصول کی جاتی ہے۔ ایک ٹوئٹر صارف جلال قاضی نے لکھا کہ ’ریسٹ ان پیس ٹورازم انڈسٹری‘  ایسے میں کون پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا؟
خیال رہے کہ عدالت نے اس حوالے سے مزید سماعت 21 اپریل کو رکھی ہے اور کمپنی کو اس وقت تک انٹری فیس وصول کرنے سے روک دیا ہے۔
مالم جبہ ریزورٹ کی بندش کا معاملہ سامنے آنے پر وزیراعظم کے معاون خصوصی اور چیئرمین پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن زلفی بخاری نے ٹویٹر پر ایک بیان میں اس پر افسوس کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ‘رمضان سے چند روز قبل اس ریزورٹ کے بند ہونے سے بہت سے لوگوں کا پلان متاثر ہوا اور انہیں مایوسی ہوئی۔‘

شیئر: