جنت نظیر، سرسبز و شاداب وادی سوات کے سیاحتی علاقے مالم جبہ سے تعلق رکھنے والی نیلی آنکھوں والی سات سالہ زبیدہ مالم جبہ سکی ریزارٹ میں تربیت لینے کے لیے کیا آئی کہ اس وقت وادی کی سیر کے لیے دور دراز سے آنے والے سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گئی۔ ننھی زبیدہ اس قدر معصوم ہے کہ سیاحوں کے لیے دل موہ لیے وہ اس کے ساتھ سیلفیاں لیتے رہے۔
برفیلے مالم جبہ سکی ریزارٹ میں اپنے مقامی لباس میں ملبوس یہ ’پری‘ دیکھتے ہی دیکھتے اس قدر مشہور ہوئی کہ دوسرے مقامات پر سیر کے لیے آنے والے سیاح بھی اس کے بارے میں سن کر وہاں پہنچ گئے۔
سات سالہ زبیدہ مقامی سکول کی دوسری جماعت کی طالبہ ہیں جب کہ اس کے ساتھ ساتھ ہی انہوں نے پچھلے سال سے سیمسن سکی سکول سے تربیت حاصل کرنا سلسلہ شروع کیا ہے۔ اب تک زبیدہ مختلف مقابلوں میں حصہ لے چکی ہیں اور انعامات بھی جیت چکی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’آمدنی اٹھنی، خرچہ روپیہ‘Node ID: 447681
-
’چمکیلی تو بس ایک ہی ہے‘Node ID: 449046
-
سال 2019 کے آخری ڈوبتے سورج کی تصویرNode ID: 450646
-
کینیڈا کی ’بائیکر گرل‘ نے اسلام قبول کرلیاNode ID: 452216
ملک کے میدانی علاقوں کی گرمیوں میں چھٹیاں ہوتی ہیں لیکن پہاڑی علاقوں میں یہی چھٹیاں سردیوں میں ہوتی ہیں اس لیے آج کل زبیدہ کے سکول کی بھی چھٹیاں ہیں اس لیے وہ اپنی سکی یونیفارم پہن کر سکی ریزارٹ پہنچ جاتی ہے جہاں وہ دیگر 70 بچوں کے ساتھ کوچ کی نگرانی میں تربیت حاصل کرتی ہیں۔
یہ بچی مالم جبہ میں موجود چیئرلفٹس میں بیٹھ کر اوپر ٹاپ تک جاتی ہے اور اوپر سے نہایت پر خطر مگر عجیب انداز میں برفیلی ہواؤں کا مقابلہ کرتی ہوئی نیچے اتر جاتی ہے۔

زبیدہ بی بی دنیا بھر میں لڑکیوں کے لئے ایک رول ماڈل کے طور پر ابھر رہی ہے۔ پاکستان بھر میں دیگر مختلف کھیلوں کے مقابلوں میں لڑکیاں تو بہت ہوتی ہیں مگر سکی میں اس بچی کا انداز اور جذبہ سب سے نرالہ ہے۔
زبیدہ بی بی کی تربیت کرنے والے کوچز عصمت علی اور محمد شریف کا کہنا ہے کہ یہ بچی بہت باصلاحیت ہے اس میں آگے بڑھنے کی بہت لگن ہے۔ یہ اپنی اپ کو مستقبل میں بین الاقوامی سطح پر سکی مقابلوں کے لئے تیار کر رہی ہے۔
سیمسن سکی سکول مالم جبہ کے جنرل مینیجر پیر وارث شاہ نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سکی سکول 2019 میں قائم کیا گیا جس میں ابتدائی طور پر 30 بچے تربیت حاصل کر رہے تھے جبکہ رواں سال اس میں 70 مقامی بچے جن میں لڑکے اور لڑکیاں دونوں شامل ہیں، سکی مقابلوں کے لیے تربیت حاصل کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سکی سکول میں تربیت حاصل کرنے والے بچوں کی عمریں چھ سے پندرہ سال تک ہیں۔ جبکہ سکول کی جانب سے ہی بچوں کو کھانا فراہم کیا جاتا ہے، اسی طرح ٹی بریک میں چائے دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سکی سے متعلق ساز و سامان، یونیفارم اور دیگر سہولتیں بھی فراہم کی جاتی ہیں۔
سات سالہ زبیدہ اس سکول کے تمام تربیت حاصل کرنے والوں میں نمایاں ہے کیونکہ ان میں سیکھنے کا جذبہ بہت زیادہ ہے اور ان کی اسی اٹھان کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ مستقبل قریب میں پاکستان کو سکی کی ایک انتہائی باصلاحیت کھلاڑی ملنے والی ہے جو آنے والے وقت میں پاکستان کا نام روشن کرے گی۔
کالم اور بلاگز واٹس ایپ پر حاصل کرنے کے لیے ’’اردو نیوز کالمز‘‘ گروپ جوائن کریں