Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدم استحکام کی سازش میں شہزادہ حمزہ ’غیر ملکیوں‘ سے رابطے میں تھے: اردن

نائب وزیراعظم ایمن الصفدی نے بتایا کہ 14 سے 16 افراد اس وقت زیر حراست ہیں: فوٹو سکرین گریب
اردن کے نائب وزیراعظم  نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے بغض و عناد پر مبنی سازش ناکام بنا دی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق شاہ اردن عبداللہ ثانی کے سوتیلے بھائی کی نظربندی کے ایک دن بعد اتوار کو  نائب وزیراعظم  ایمن الصفدی نے پریس کانفرنس میں یہ بات کہی ہے۔
نائب وزیراعظم  ایمن الصفدی نے بتایا کہ عدم استحکام کی سازش میں شہزادہ حمزہ ’غیر ملکیوں‘ سے رابطے میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ اردن کی انٹیلیجنس نے کچھ ایسی  کمیونیکیشن پکڑی تھیں جسے انہوں نے ’زیرو آور‘ کا نام دیا اور بتایا کہ یہ بات واضح ہو گئی کہ وہ منصوبہ بندی اور ڈیزائن سے بڑھ کر کارروائی کی طرف جا رہے تھے۔
نائب وزیراعظم  ایمن الصفدی نے بتایا کہ سینیئرعہدیداروں کے ساتھ 14 سے 16 افراد اس وقت زیر حراست ہیں جن کی گرفتاری کا پہلے ہی اعلان کیا جا چکا ہے۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ’اردن کے سابق ولی عہد شہزادہ حمزہ ملک کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کے سلسلے میں غیر ملکی عناصر کے ساتھ رابطے میں تھے اور کچھ عرصے سے ان کی نگرانی کی جا رہی تھی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’حکام نے شہزادہ حمزہ اور غیر ملکیوں کے درمیان کمیونیکشن پکڑی ہیں جس میں کہا جا رہا تھا اردن کی سلامتی اور نقصان پہنچانے کے لیے کس وقت کیا اقدامات کیے جائیں۔‘
نائب وزیراعظم  ایمن الصفدی  نے بتایا کہ ’شواہد سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ شہزادہ حمزہ بیرونی اداروں، اردن کی نام نہاد حزب اختلاف سے رابطے میں تھے اور انہیں ’اکسانے‘ کی کوشش کے لیے عربی اور انگریزی میں دو ویڈیوز بھی ریکارڈ کی تھیں‘۔
پریس کانفرنس میں نائب وزیرا عظم نے یہ بھی کہا کہ شہزادہ حمزہ کی اہلیہ نے بحفاظت فرار ہونے کے لیے غیر ملکی نمائندے سے رابطہ بھی کیا تھا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ اس کوشش کو ناکام بنانے کے لیے سکیورٹی کی کوششیں مکمل طور پر اردن کی تھیں اور اب تمام مشکوک سرگرمیاں مکمل کنٹرول میں ہیں۔
سیکیورٹی سروسز نے سازش میں ملوث تمام افراد کا معاملہ ریاستی سکیورٹی کورٹ کو ریفر کرنے کے لیے کہا ہے۔

شیئر: