Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

استنبول کینال پراجیکٹ پر تنقید، ترکی نے 10 ریٹائرڈ ایڈمرلز کو نظر بند کر دیا

چیف پبلک پراسیکیوٹر آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 10 ریٹائرڈ ایڈمرلز کے گرفتاری وارنٹ جاری ہو چکے ہیں (فوٹو: روئٹرز)
ترکی نے 10 ریٹائرڈ ایڈمرلز کو اس خط پر دستخط کرنے کے الزام میں نظربند کر دیا گیا ہے جس میں استنبول کینال کے منصوبے پر تنقید کی گئی تھی۔
عرب نیوز کے مطابق انقرہ کے چیف پبلک پراسیکیوٹر آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ’ 10 ریٹائرڈ ایڈمرلز کے وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔‘
پراسیکیوٹرز نے دیگر چار ملزمان کے بارے میں پولیس کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے اور انہیں ان کی عمر کی وجہ سے حراست میں نہ لینے کا کہا گیا ہے۔
ایڈمرلز نے اپنے اعلامیے میں اس استنبول کینال کے منصوبے پر تنقید کی تھی جس کے تحت ایک ایسی نہر بنائی جائے گی جو شہر کے مغربی حصے سے شروع ہو کر تقریباﹰ 45 کلومیٹر فاصلے تک موجودہ آبنائے باسفورس کے متوازی ہی جاتی رہے اور اس کے ذریعے بحیرہ اسود کو بحیرہ مرمرہ سے جوڑ دیا جائے۔ 
انہوں نے مونٹریکس کنونشن میں ممکنہ ترامیم کے فوائد بھی بتائے تھے۔ ان کے بیان سے حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی حرکت میں آئی تھی اور پیر کو اس معاملے پر تبادلہ خیال کے لیے کمیٹی کا اجلاس بھی منعقد ہوا تھا۔
انقرہ کے چیف پبلک پراسیکیوٹر آفس نے دستخط کنندگان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
دستخط کنندگان میں سے ایک 63 سالہ کیم گاردنیز ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’استنبول کینال کی وجہ سے مونٹریکس کنونشن پر بحث شروع ہو جائے گی جو ترکی کے بحیرہ مرمرہ پر خود مختاری کو نقصان پہنچائے گی۔‘
2018 میں صدر رجب طیب اردوغان نے خود کو پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر ملک کو کسی بھی عالمی معاہدے سے دستبردار کرنے کا اختیار تفویض کیا تھا۔
گذشتہ ماہ ترکی نے 45 کلومیٹر طویل کینال پراجیکٹ کی منظوری دی تھی جس کے بعد سے مونٹریکس کنونشن پر بحث شروع ہو گئی تھی۔
ریٹائرڈ ایڈمرلز نے زور دیا تھا کہ ’کنونشن ترکی کے مفادات کے تحفظ کے لیے بہترین معاہدہ تھا۔‘
حال ہی میں 126 ریٹائرڈ سفارت کاروں نے بھی بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے حکومت کو اسی معاملے پر خبردار کیا تھا۔

شیئر: