Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برطانیہ واپسی: پی آئی اے کا فلائٹ ’آپریشن مکمل‘، مسافروں کا رش

برطانیہ کی جانب سے پاکستان کو ’ریڈ لسٹ‘ میں ڈالے جانے کے بعد مسافروں کے لیے قرنطینہ کی پابندی کا اطلاق پاکستانی وقت کے مطابق جمعے کی صبح آٹھ بجے سے ہوگا۔ 
پابندی سے قبل برطاینہ پہنچنے کے لیے جمعرات کو پی آئی اے کی آخری خصوصی پرواز بھی پاکستان سے روانہ ہو چکی ہے۔ 
اس ڈیڈ لائن سے پہلے انگلینڈ پہنچنے کے لیے ائیرپوٹس پر مسافروں کا رش رہا۔ رش کے باعث ٹکٹوں کی قیمتیں تین سے چار گنا بڑھ گئی تھیں اور بعض اطلاعات کے مطابق ٹکٹ بلیک میں بھی فروخت کیے گئے۔
جعمرات کو اردو نیوز کے نمائندے توصیف رضی سے بات کرتے ہوئے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز  (پی آئی اے ) کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے بتایا کہ قومی ایئرلائن کی جانب سے انگلینڈ کے لیے چارٹرڈ فلائٹ شروع کی گئی تھیں اس لیے ان کا کرایہ نسبتاً زیادہ تھا۔
عبداللہ حفیظ نے بتایا کہ پی آئی اے کی جانب سے انگلینڈ کے لیے چارٹرڈ فلائٹ کا ایک طرف کا ٹکٹ دو لاکھ 55 ہزار میں فروخت ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ جمعرات کو ایک ساتھ آٹھ پروازیں برطانیہ کے لیے روانہ ہوئیں جس کے بعد پی آئی اے کا چارٹرڈ آپریشن مکمل ہوگیا ہے۔‘ 
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نجی ایئر لائنز کے مقابلے میں پی آئی اے کا ٹکٹ نصف سے بھی کم تھا۔ انہوں نے دعوی کیا کہ برٹش ایئرویز کا ٹکٹ چار لاکھ روپے کا فروخت ہوا جبکہ ورجن ایئر لائن کا ٹکٹ چھ لاکھ روپے تک میں فروخت ہوا۔
 

ٹکٹ کی قیمت سے تین سے چار گنا بڑھ گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے کہ نو اپریل کے بعد پاکستان سے صرف ان افراد کو برطانیہ سفر کرنے کی اجازت ہوگی جو برطانوی یا آئرش شہری ہیں یا ان کے پاس برطانیہ میں رہائش کے حقوق ہیں جبکہ ایسے افراد کے لیے بھی برطانیہ پہنچنے پر 10 دن کے لیے قرنطینہ ہوٹل کے اخراجات برداشت کرنا لازمی ہوگا۔ 
دوسری طرف ٹریول ایجنٹ نوید عظمت نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’حالیہ دنوں میں پاکستان سے پی آئی اے کے علاؤہ گلف ایئر اور ترکش ایئر لائن کی جانب سے انگلینڈ کے لیے پروازیں چلائی گئی ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’عام دنوں میں پاکستان سے انگلینڈ کا یک طرفہ ٹکٹ 50 سے 60 ہزار روپے میں مل جاتا تھا، تاہم گذشتہ چند دن تک یہ ٹکٹ اڑھائی سے تین لاکھ روپے میں فروخت ہو ا  اور پھر بھی مشکل سے لوگوں کو ملا۔‘

رات 12 سے پہلے اڑان بھرنے والی پروازیں ہی ڈیڈلائن سے پہلے انگلینڈ پہنچ پائیں گی (فوٹو: اے ایف پی)

ان کے بقول ’آپ خود سے ٹکٹ کی بکنگ کی کوشش کریں گے تو نہیں ملے گا، کیونکہ پی آئی اے نے تو ٹریول ایجنٹس تک کو ٹکٹ بیچنے کا اختیار نہیں دیا، وہ سب ٹکٹ خود ہی فروخت کر رہے ہیں، اس وقت قومی ایئر لائن کا لندن کا ٹکٹ اڑھائی لاکھ روپے کا ہے۔‘
ٹریول کمپنی سے منسلک منعاقب ارتقا نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’اس مرتبہ ٹکٹوں کی قیمت میں اضافہ ایئرلائنز کی جانب سے ہے۔ یہ جو تین سے چار مہنگے ٹکٹ آپ دیکھ رہے ہیں یہ سب بلیک میلنگ ایئر لائن کے ٹکٹنگ سسٹم سے ہو رہی ہے۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’جو ٹکٹ ہم کچھ دن پہلے تک 60 ہزار میں بک کرتے تھے وہ اب دو لاکھ میں بھی دستیاب نہیں۔ گلف ائیر لائن کا ٹکٹ اس وقت 2 لاکھ 90 ہزار کا ہے، اور یہ سسٹم کی قیمت ہے، اس میں کسی ٹریول ایجنٹ کا کوئی عمل دخل نہیں۔‘
منعاقب نے بتایا کہ ’نجی ائیر لائنز کے ٹکٹ تو پھر بھی ٹریول ایجنٹ کے پاس سے مل رہے ہیں، اور لوگ مہنگے بھی خرید رہے ہیں تاہم پی آئی اے ٹکٹ اپنے ریزرویشن آفس سے بیچ رہی ہے، اور ان کا کوئی فکس ریٹ نہیں، جو بھی ٹکٹ لے کر آرہا ہے وہ الگ ہی ریٹ بتا رہا ہے لیکن یہ واضح ہے کہ اس وقت اڑھائی لاکھ سے کم میں انگلینڈ کا ٹکٹ دستیاب نہیں۔‘

عام دنوں میں پاکستان سے انگلینڈ کا یک طرفہ ٹکٹ 50 سے 60 ہزار روپے میں مل جاتا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

کچھ مسافروں کا یورپ کے راستے سفر
ٹریول ایجنٹ عدنان احمد نے اردو نیوز کے نامہ نگار بشیر چوہدری کو بتایا کہ ’پی آئی اے اور باقی ایئر لائنز مل کر بھی نو اپریل سے پہلے برطانیہ واپسی کے خواہش مند افراد کی نصف تعداد کو لانے میں کامیاب نہیں ہو سکیں۔ پی آئی اے نے ایجنٹس کو ٹکٹ فروخت کرنے کے لیے دیے ہی نہیں۔ عموماً ایک لاکھ روپے کم میں ریٹرن ٹکٹ ملتا ہے لیکن ان خصوصی پروازوں میں یک طرفہ ٹکٹ کی ابتدائی قیمت سوا دو لاکھ روپے رکھی گئی ہے۔‘
ان کے مطابق ’کچھ افراد نے یورپ کے ممالک کے ٹکٹ لیے اور وہ کچھ دن وہاں رکنے کے بعد برطانیہ آ جائیں گے کیونکہ یورپی ممالک ریڈ لسٹ میں شامل نہیں ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ سب افراتفری ڈیڈلائن سے پہلے انگلینڈ پہنچنے کی ہے کیونکہ اس کے بعد مسافروں کو اپنے خرچے پر قرنطینہ ہونا ہوگا، جس کا خرچ فی مسافر 1750 پاؤنڈ کے قریب ہو گا۔ اس خرچ سے بچنے کے لیے لوگ مہنگے داموں بھی ٹکٹ خرید رہے ہیں۔‘
 

شیئر: