آئی اے رحمان یکم ستمبر 1930 کو ہریانہ میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان اچھے تعلقات کے زبردست حامی سمجھے جاتے تھے۔
وہ پاکستان انڈیا پیپلز فورم فار پیش اینڈ ڈیموکریسی کے بانی چیئرمین تھے۔
مشرقی پاکستان کے بحران کے وقت وہ روزنامہ آزاد کے مینجنگ ایڈیٹر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ 1978 سے 1988 تک انہوں نے ہفت روزہ ویو پوائنٹ کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کے طور پر کام کیا۔
انسانی حقوق کے لیے خدمات انجام دینے پر انہیں متعدد ایوارڈز سے نوازا گیا۔ انہیں 2003 میں نیورمبرگ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس ایوارڈ دیا گیا جبکہ 2004 میں رامن سیسے ایوارڈ فار پیش اینڈ انٹرنیشنل انڈرسٹینڈنگ ملا۔
ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان کے آفس مینیجر محمد الیاس نے اردونیوز کو بتایا کہ ’آئی اے رحمان بظاہر زیادہ علیل نہیں تھے، گذشتہ ماہ مارچ کی چھ تاریخ کو وہ ملتان گئے تو راستے میں ان کے پاؤں میں سوزش ہوئی اور ان کا چلنا محال ہو گیا جس کے بعد وہ واپس آئے تو گھر پر ہی ان کا علاج چل رہا تھا۔‘
آئی اے رحمان نے سوگواران میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں چھوڑے۔ وہ طویل عرصے تک ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) کے سربراہ رہے۔ وہ 2016 میں ایچ آر سی پی سے ریٹائرڈ ہو گئے تھے۔ محمد الیاس نے بتایا کہ ’ریٹائرمنٹ کے بعد بھی وہ متواتر دفتر آتے رہے ایچ آر سی پی ہی ان کا اوڑھنا بچھونا تھا۔‘
’آخری مرتبہ وہ دفتر ایک ہفتہ قبل آئے لیکن وہ گاڑی سے نہیں نکل سکے۔ ان کی ساری زندگی جدوجہد میں گزری ہم سب ان کے سوگوران ہیں۔‘
آئی اے رحمان لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں رہائش پزیر تھے اور ان کے اہل خانہ کے مطابق ان کی آخری رسومات پیر کو نماز عشا کے بعد ادا کی جائیں گی۔