Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاہ فام امریکی کے مبینہ قاتل ڈیرک شوون کے ٹرائل کا آغاز پیر سے

جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے ٖخلاف امریکہ میں کئی دہائیوں بعد نسل پرستی کے خلاف بہت بڑے مظاہرے ہوئے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ڈیرک شوون، ایک سابق پولیس اہلکار جن کا پیر سے جارج فلوئیڈ کے قتل کے الزام میں ٹرائل کا آغاز ہونے جا رہا ہے، اپنے ساتھیوں میں ایک تنگ نظر اور خاموش طبع انسان سمجھے جاتے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ڈیرک شوون ایک سیاہ فام شخص کو اپنے گھٹنے تلے دبا کر ہلاک کرنے سے قبل بھی طاقت کے بہیمانہ استعمال کا ریکارڈ رکھتے تھے۔
گذشتہ سال 25 مئی کو جارج فلوئیڈ کی ہلاکت نے کئی دہائیوں بعد امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو احتجاج کے لیے باہر نکلنے پر مجبور کر دیا تھا۔
اس صورتحال کے حوالے سے ڈیرک شوون کے وکیل ایرک نیلسن نے عدالتی کاغذات میں دلیل دی ہے کہ ’جارج فلوئیڈ کے ساتھ اپنے تمام تر معاملے میں ڈیرک شوون نے پرسکون اور پروفیشنل رویے کا مظاہرہ کیا۔‘
ایرک نیلسن عدالت کو بتائیں گے کہ ’سابق سفید فام پولیس اہلکار نے اپنی ٹریننگ کے مطابق کام کیا کیونکہ جارج فلوئیڈ نے گرفتاری کے وقت مزاحمت کی تھی۔‘
لیکن پراسیکیوشن یہ بات ظاہر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے کہ 44 سالہ ڈیرک شوون نے اپنے 19 سالہ کیریئر میں ہمیشہ طاقت کا ’ضرورت سے زیادہ استعمال‘ کیا ہے۔

ڈیرک شوون کی ضمانت پر لوگوں نے احتجاج کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اس حوالے سے وہ ڈیرک شوون کے ’طریقہ کار‘ کو ثابت کرنے کے لیے ماضی کے کیسز کا حوالہ دیں گے۔ ان کیسز میں زویا کوڈ کیس بھی شامل ہو گا۔ 2017 میں ڈیرک شوون نے زویا نامی سیاہ فام خاتون کو گرفتار کیا تھا کیونکہ ان کی اپنی والدہ کی جانب سے ان پر تشدد کا الزام لگایا گیا تھا۔
پراسیکیوشن کی جانب سے عدالت میں کہا جائے گا کہ ’خواتین کی طرف سے کسی بھی طرح کی مزاحمت نہیں کی جاتی لیکن اس کے باوجود ڈیرک شوون نے زویا کو زمین پر گرانے کے لیے اپنی جسمانی طاقت کا استعمال کیا۔‘
زویا نے اس واقعے کے حوالے سے حال ہی میں مارشل پروجیکٹ کو بتایا کہ ’انہوں نے صرف میری گردن دبوچے رکھی۔‘
زویا کے مطابق مایوسی اور پریشانی میں انہوں نے ڈیرک شوون کو اور زور لگانے کے لیے اکسایا اور ’انہوں نے اسے چپ کروانے کے لیے ایسا ہی کیا۔‘

ڈیرک شوون نے نو منٹ تک جارج فلوئیڈ کی گردن کو اپنے گھٹنے تلے دبائے رکھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اس افسوس ناک واقعے کے بعد ڈیرک شوون کے بارے میں کچھ ہی باتیں منظرعام پر آ سکی ہیں تاہم ان کے سابق ساتھی انہیں ایک ایسا شخص بتاتے ہیں جو خاموش طبع، تنگ نظر اور بہت زیادہ کام کرنے والا ہے جو اکثر شہر کے سب سے خطرناک علاقوں میں پٹرولنگ کرتا تھا۔
ڈیرک شوون کو نوکری سے ایسی والہانہ وابستگی کی وجہ سے اپنے کیرئیر کے دوران چار میڈل ملے ہیں، لیکن پبلک ریکارڈ کے مطابق ان میڈلز کے ساتھ ساتھ اس کے خلاف 22  شکایات اور تحقیقات بھی ہوئیں۔
ان مختلف شکایات میں سے صرف ایک سفید فام خاتون کی جانب کی کی گئی تھی جنہیں 2007 میں ڈیرک شوون نے تیز رفتاری پر ان کے روتے ہوئے بچے کے سامنے گاڑی میں سے کھینچا تھا۔
ڈیرک شوون نے 2010 میں ایک مہاجر خاتون کیلی زنگ سے شادی کی تھی جن کا تعلق لاؤس سے ہے۔ لیکن اسی سال مئی میں کیلی زنگ نے طلاق کے لیے درخواست دائر کر دی۔
اس وقت سے عدالتوں میں اس جوڑے کے خلاف ٹیکس فراڈ کے مقدمات چل رہے ہیں اور ایک جج دونوں کا معاہدہ بھی مسترد کر چکا ہے، جس کے تحت ڈیرک شوون کے تمام اثاثے ان کی سابق اہلیہ کو منتقل ہونے تھے۔
ڈیرک شوون کو 15 کروڑ 70 لاکھ کے حفاظتی بانڈ پر رہائی ملی تھی۔

شیئر: