Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالمی ریکارڈ رکھنے والی ’انڈین رپانزل‘ نے بال کیوں کٹوا دیے؟

میلانشی کے پاس دنیا میں سب سے لمبے نال رکھنے والی ٹین ایجر کا اعزاز تھا (فوٹو: گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ)
انڈین شہر گجرات سے تعلق رکھنے والی نیلانشی پٹیل کے بال کٹوانے کی ویڈیو کیا بنی کہ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی اگر آپ کا خیال ہے کہ بال کٹوانے میں ایسی کون سی خاص بات ہے تو سنیے یہ عام بال نہیں تھے۔
یہ بال گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام درج کروانے کا باعث بنے تھے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق 18 سالہ نیلانشی کے بال 12 سال بعد کاٹے گئے اور دو روز قبل تک وہ دنیا میں سب سے لمبے بال رکھنے والی ٹین ایجر تھیں۔
بالوں کی وجہ سے انہوں نے تین عالمی ریکارڈ بنائے جن میں سے قریب ترین 2020 کا ہے جس کے مطابق ان کے باولوں کی لمبائی 200 سینٹی میٹر (چھ فٹ سات چھ اعشاریہ سات انچ) تھے جو دنیا میں کسی اور ٹین ایجر لڑکی کے نہیں۔
انہوں نے اسی کیٹیگری میں 2018 اور 2019 میں بھی ریکارڈ بنایا۔
مگر اب نیلانشی نے ارادہ کیا کہ اب اتنے لمبے بالوں کو خدا حافظ کہنے کا وقت آ گیا ہے۔
بال کٹوانے سے چند لمحے قبل ان کا کہنا تھا کہ ’میں بہت پرجوش ہوں لیکن تھوڑی سی پریشان بھی کیونکہ مجھے نہیں معلوم کہ میں چھوٹے بالوں کے نئے ہیئر سٹائل میں کیسی لگوں گی؟‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’چلو دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، مگر جو بھی ہوگا میرے خیال میں زبردست ہو گا۔‘

میلانشی نے مسلسل 12 سال تک بال نہیں کٹوائے (فوٹو: گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز)

گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کی جانب سے جاری ہونے والے بلاگ پوسٹ میں نیلانشی کے حوالے سے بتایا گیا کہ انہوں نے بال کٹوانے کے ایک خراب تجربے کے بعد اپنے بال بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔
اس وقت نیلانشی کا کہنا تھا کہ ’میں نے بال کٹوائے جو بہت برے لگ رہے تھے، جس کے بعد میں نے فیصلہ کیا کہ اب میں بال نہیں کٹواؤں گی، اس وقت میں چھ سال کی تھی اور پھر تب سے بال نہیں کٹوائے۔‘
اب جب کہ انہوں نے بال کٹوانے کا فیصلہ کر لیا تو ان کے سامنے تین آپشنز تھے، وہ بالوں کو نیلام کر سکتی تھیں، کینسر کے مریضوں کے علاج کے لیے چیرٹی میں دے دیتیں یا پھر کسی عجائب گھر کو دے دیتیں۔
اپنی والدہ کے ساتھ مشورے کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ کٹے ہوئے بال عجائب گھر کو دے دیں گی۔

ان کے بال عجائب گھر میں رکھے جائیں گے (فوٹو: گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز)

ان کی والدہ کا کہنا ہے کہ ’نیلانشی کے بال اس قابل ہیں کہ عجائب گھر میں رکھے جائیں تاکہ دوسروں کو متاثر کر سکیں۔‘
ان کی والدہ نے بھی نیلانشی کے ہمراہ اپنے بال کٹوائے اور وہ کینسر کے مریضوں کے علاج کے لیے چیرٹی میں دے دیے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نیلانشی کٹنے کے بعد اپنے بالوں کو چومتی ہیں، اس وقت ماں بیٹی ایک دوسرے کو گلے بھی لگاتی ہیں۔
آئینے میں دیکھ کر نیلانشی کہتی ہیں ’یہ بہت خوبصورت ہے، میں شہزادی کی طرح لگ رہی ہوں، میں اب بھی راپونزل ہوں، مجھے اپنے ہیئر سٹال سے پیار ہے۔‘

شیئر: