Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکسی نوالنی کو کچھ ہوا تو رُوس کو نتائج بھگتنا پڑیں گے: امریکہ

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ آج پیر کو صورت حال پر تبادلہ خیال کریں گے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ نے روس کو تنبیہہ کی ہے کہ اگر بھوک ہڑتال کرنے والے کریملن کے نقاد الیکسی نوالنی حراست میں ہلاک ہوگئے تو اسے ’نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق نوالنی کے معالجوں کی جانب سے یہ بیان سامنے آنے کے بعد کہ ولادی میر پوتن کے سب سے نمایاں ناقد کسی بھی وقت مر سکتے ہیں، امریکی صدر جو بائیڈن کے قومی سلامتی کے مشیر نے کہا ہے کہ واشنگٹن نے کریملن کو متنبہ کیا ہے کہ اگر وہ مر گئے تو روس ’بین الاقوامی برادری کو جواب دہ ہوگا۔‘
فرانس، جرمنی اور یورپی یونین اتوار کو نوالنی کی حالت زار پر بین الاقوامی سطح پر احتجاج کا حصہ بنے تھے اور آج پیر کو یورپی یونین کے وزرائے خارجہ صورت حال پر تبادلہ خیال کریں گے۔
نوالنی کی ٹیم نے اتوار کو اعلان کیا تھا کہ ’وہ بدھ کی شام پوتن کی جانب سے قوم سے خطاب کے بعد ملک بھر میں وسیع پیمانے پر احتجاج کریں گے۔‘
نوالنی کے دست راست سمجھے جانے والے لیونڈ وولکو نے اپنی فیس بک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’اب عمل کرنے کا وقت ہے، ہم صرف نوالنی کی رہائی کے لیے ہی نہیں بلکہ ان کی زندگی کے بارے میں بھی بات کر رہے ہیں۔‘
وولکو نے کہا کہ ’بدھ کی ریلی فیصلہ کن ہوگی۔‘
واضح رہے کہ حزب اختلاف کے 44 سالہ رہنما الیکسی نوالنی جو روس میں زیر حراست ہیں، نے کمر درد اور ہاتھوں اور ٹانگوں میں حساسیت ختم ہونے کی شکایت کرتے ہوئے مناسب علاج کا مطالبہ کیا تھا جسے مسترد کرنے پر انہوں نے بھوک ہڑتال کر دی تھی۔
ایک فیس بک پوسٹ میں ان کے معالج ڈاکٹر یاروسلاؤ اشیخمن نے کہا تھا کہ ’ان کے مریض کی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے اور وہ کسی بھی وقت مر سکتے ہیں۔ ان کے جسم میں پوٹاشیم کی مقدار میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے انہیں دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔‘

شیئر: