Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رمضان کے دوران جسم میں پانی کی کمی سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟

رمضان کے مہینے میں جسم میں پانی کی کمی کو کنٹرول کرنا انتہائی ضروری ہے۔ اس کے لیے کچھ کھانے پینے کی اشیا میں اضافہ اور کچھ سے پرہیز کرکے ایسا کیا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
’سیدتی‘ میگزین میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں فارماسولوجیکل علاج کے ماہر ڈاکٹر احمد عبدالسلام رمضان کے دوران جسم میں پانی کی کمی کو روکنے کے طریقوں کے بارے میں آپ کو آگاہ کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ افطاری اور سحری سے قبل متوازن غذائیں کھانے سے جسم کو روزے کے دوران پانی کی قلت سے بچایا جاسکتا ہےاور دن  بھر جسم کو توانائی میسر رہتی ہے۔

رمضان کے دوران جسم میں پانی کی کمی کو روکنے کے طریقے

روزہ رکھنے کے وقت مناسب مقدار میں پانی پینا بہت ضروری ہے۔

جسمانی افعال کو برقرار رکھنے کے لیے پانی انتہائی ضروری ہے، روزے سے پہلے کافی پانی نہ پینے سے جسم کو پانی کی کمی کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے، اور اس سے چکر آنا، سر درد، سستی اور تھکاوٹ ہوسکتی ہے۔

روزہ رکھنے کے وقت مناسب مقدار میں پانی پینا بہت ضروری ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

لہٰذا روزانہ آٹھ گلاس پانی پینا ضروری ہے۔ کیونکہ جسم میں مائع مواد کی کمی صحت کے بہت سارے مسائل کا باعث بنتی ہے۔ جیسے پانی کی کمی سردرد، معدے کی تکلیف، قبض وغیرہ۔

کیفین والے مشروبات سے پرہیز کریں

چائے اور کافی کے مشروبات میں کیفین ہوتا ہے، جو ایک ایسا مادہ ہے جس سے پیشاب زیادہ  آتا ہے۔ اس سے جسم پر اثر پڑتا ہے اور جسم سے نمک اور پانی کم ہوجاتا ہے۔
ضرورت سے زیادہ کیفین کی مقدار پیاس کے احساس کو بڑھا سکتی ہے، لہٰذا بہتر ہے کہ ایک گلاس صاف پانی کے ساتھ پھل اور کھجوریں وغیرہ کھائیں۔

بہت سارے پھل اور سبزیاں

پھلوں اور سبزیوں کا کھانا نہ صرف صحت کے لیے اچھا ہے بلکہ یہ جسم کو ہائیڈریٹ فراہم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے، کیونکہ کچھ پھل اور سبزیوں میں پانی کی کافی مقدار ہوتی ہے، یہ روزہ رکھنے کے بعد جسم کو تروتازہ رکھنے کا بہترین طریقہ ہے۔

پھلوں اور سبزیوں کا کھانا نہ صرف صحت کے لیے اچھا ہے بلکہ یہ جسم کو ہائیڈریٹ فراہم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

رمضان کے دوران کھائے جانے والے اچھے پھل اور سبزیوں میں سے تربوز، ککڑی، اجوائن اور ٹماٹر جسم میں پانی کی کافی مقدار سے ہائیڈریٹ رہنے میں مدد کرنے کے لیے بہترین ہیں۔

مصالحہ دار یا نمکین کھانوں سے پرہیز کریں

مصالحہ دار اور نمکین کھانوں سے جسم کو پانی کی ضرورت بڑھ سکتی ہے لہٰذا ضروری ہے کہ ایسے مصالحوں کا استعمال نہ کریں۔

ایک ساتھ زیادہ پینے سے پرہیز کریں

ایک ہی وقت میں پانی پینا جسم کے لیے نقصان دہ ہوگا، لہٰذا افطار اور سحر کے درمیانی وقت میں متوازن طریقے سے پانی پینا بہتر ہے۔
ان گھنٹوں کے دوران پانی کی بوتل ساتھ رکھنا ضروری ہے۔

گرمی سے بچیں

گرم علاقوں میں سورج کی تپش سے بچنا بہت مشکل ہے، لیکن روزے کے اوقات میں گرمی سے زیادہ سے زیادہ بچنا چاہیے، کیونکہ زیادہ درجہ حرارت پسینے کی وجہ بنتا ہے، جس سے جسم سے مائع کی کمی ہوتی ہے۔

ضرورت سے زیادہ کیفین کی مقدار پیاس کے احساس کو بڑھا سکتی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

مشروبات میں چیا کے بیج ڈالیں

اپنے مشروبات میں کم از کم آدھا چائے کا چمچ چیا کے بیج شامل کرنا، جیسے دہی، لیموں کا پانی، اور جڑی بوٹی والی چائے، ایک بہترین عمل  ہے، کیونکہ ان چھوٹے بیجوں میں ایسے اجزا ہوتے ہیں جو پانی کو برقرار رکھتے ہیں، اور جب جسم کو ہضم ہوتا ہے پانی آہستہ آہستہ جذب ہوتا ہے، جو جسم میں نمی کی سطح کو برقرار رکھتا ہے دن بھر زیادہ رہتا ہے۔
بہتر ہے کہ ایک کپ دودھ میں چیا کے بیج شامل کریں اور اسے کھائیں ، خاص طور پر طلوع آفتاب کے دوران ، کیونکہ اس سے ناشے تک جسم کو کافی حد تک ہائیڈریٹ کرنے میں مدد ملے گی۔

کولڈ ڈرنکس سے پرہیز کریں

سافٹ ڈرنک میں بہت سارے کیلوریز پائی جاتی ہیں، اور ان میں شوگر کی کافی مقدار جسم کو ہائیڈریٹ کرتا ہے۔

شیئر: