Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاست مخالف تقریر کیس، جاوید لطیف کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ

اس سے پہلے لاہور ہائی کورٹ نے بھی جاوید لطیف کی ضمانت مسترد کر دی تھی۔ (فوٹو: مسلم لیگ ن ٹوئٹر)
لاہور کی ضلعی عدالت نے ریاست مخالف بیان کیس میں مسلم لیگی رہنما جاوید لطیف کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔
بدھ کو ماڈل ٹاون کچہری کے سینیئرجوڈیشل مجسٹریٹ صابر حسین ڈاہر نے کیس پر سماعت کی۔
گزشتہ روز سیشن عدالت نے ملزم کی عبوری ضمانت خارج کی تھی جس کے بعد ان کو گرفتار یا گیا۔
جاوید لطیف کے خلاف تھانہ ٹاؤن شپ میں ریاست سے بغاوت اور غداری کی دفعات مقدمہ درج ہے۔
 دوران سماعت تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ جاوید لطیف کے بیان کی سی ڈی کو فرانزک کے لیے بھجوایا گیا ہے۔
تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ملزم جاوید لطیف سے فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کے لیے ملزم کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔
اس سے پہلے لاہور ہائی کورٹ نے بھی ان کی ضمانت مسترد کر دی تھی۔
جاوید لطیف کا تعلق شیخوپورہ سے ہے۔ منگل کو عدالتی فیصلہ سننے سے پہلے وہ کمرہ عدالت چھوڑ کر جا چکے تھے۔
لاہور سے نکلتے ہوئے سگیاں پل پر پولیس کی بھاری نفری نے انہیں ناکہ لگا کر روکا اور گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے دوران انہوں نے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا۔
لاہور کے رہائشی جمیل سلیم کی درخواست پر ٹاؤن شپ کے تھانے میں رپورٹ درج کی گئی تھی۔
ایف آئی آر میں میاں جاوید لطیف کے ٹی وی انٹرویو کا حوالہ دیا گیا تھا اور لکھا گیا کہ’جاوید لطیف نے حکومت اور ملک کی سالمیت کے ساتھ ساتھ ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی۔‘

شیئر: