Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بغاوت پر اکسانے کا الزام‘ ن لیگ کے میاں جاوید لطیف کے خلاف مقدمہ

مقدمے میں میاں جاوید لطیف کے ایک ٹی وی انٹرویو کا حوالہ دیا گیا (فوٹو: ٹوئٹر ن لیگ)
ریاست کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے الزام میں مسلم  لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف کے خلاف لاہور میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
لاہور کے رہائشی جمیل سلیم کی درخواست پر ٹاؤن شپ کے تھانے میں رپورٹ درج کرلی گئی ہے۔
ایف آئی آر میں میاں جاوید لطیف کے ٹی انٹرویو کا حوالہ دیا گیا ہے اور لکھا گیا ہے کہ’جاوید لطیف نے حکومت اور ملک کی سالمیت کے ساتھ ساتھ ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی۔‘
 ابتدائی اطلاعی رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’میاں جاوید لطیف نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے درمیان نفرت کا بیج بویا۔‘
ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایم این اے نے ملک میں فساد برپا کرنے کی کوشش کی اور عوام میں خوف و ہراس پھیلایا۔
ایف آئی آر کے مطابق ’رکن قومی اسمبلی نے ٹی وی پر قومی سلامتی اور ریاستی اداروں کے خلاف بیان دے کر فوجداری، ملکی اور آئینی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور مجرمانہ فعل کا ارتکاب کیا ہے۔‘
خیال رہے چند روز پیشتر مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف نے ایک ٹی وی انٹرویو میں بے نظیر بھٹو پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’ان کے ورثا نے تو پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا تھا مگر اگر مریم نواز کو کچھ ہوا تو ہم ایسا نہیں کریں گے۔‘
انہوں نے اس موقع پر یہ بھی کہا تھا کہ ’مشرقی پاکستان والے سانحے کا ری پلے نہ کیا جائے۔‘

شیئر: