Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اشتعال انگیز تقریر کیس، ن لیگ کے رہنما جاوید لطیف گرفتار

جاوید لطیف نے مقدمے میں عبوری ضمانت کروا رکھی تھی (فوٹو: ٹوئٹر ن لیگ)
لاہور کی سیشن عدالت نے مسلم لیگ کے رہنما جاوید لطیف کی درخواست ضمانت مسترد کردی جس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ریاست کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے الزام میں مسلم  لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف کے خلاف لاہور میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
جاوید لطیف نے اس مقدمے میں عبوری ضمانت کروا رکھی تھی۔ لاہور سیشن عدالت نے ان کی ضمانت ختم کر دی جس پر انہیں گرفتار کر لیا گیا۔
اس سے پہلے لاہور ہائی کورٹ نے بھی ان کی ضمانت مسترد کر دی تھی۔
جاوید لطیف کا تعلق شیخوپورہ سے ہے اور عدالتی فیصلہ سننے سے پہلے وہ کمرہ عدالت چھوڑ کر جا چکے تھے۔ لاہور سے نکلتے ہوئے سگیاں پل پر پولیس کی بھاری نفری نے انہیں ناکہ لگا کر روکا اور گرفتار کر لیا۔ گرفتاری کے دوران انہوں نے ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا۔
لاہور کے رہائشی جمیل سلیم کی درخواست پر ٹاؤن شپ کے تھانے میں رپورٹ درج کی گئی تھی۔
ایف آئی آر میں میاں جاوید لطیف کے ٹی انٹرویو کا حوالہ دیا گیا ہے اور لکھا گیا ہے کہ’جاوید لطیف نے حکومت اور ملک کی سالمیت کے ساتھ ساتھ ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی۔‘

شیئر: