Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان: پروازوں کو محدود کرنے کا فیصلہ، عید کے لیے نئی گائیڈ لائنز

پروازوں کے حوالے سے 18 مئی کو دوبارہ غور ہو گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) نے دوسرے ممالک سے پاکستان آنے والی پروازوں کی تعداد کم  کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جمعرات کو این سی او سی کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ پروازوں کے حوالے سے 18 مئی کو دوبارہ غور ہو گا۔
پریس ریلیز کے مطابق پروازوں کو  پانچ مئی سے 20 مئی تک کم کیا جائے گا۔
جبکہ پروازوں کی بندش کے حوالے مزید تفصیلات سول ایوی ایشن کی جانب سے جاری کی جائیں گی۔
این سی او سی کا اجلاس وفاقی وزیر اسد عمر کی صدارت میں ہوا۔ این سی او سی کی پریس ریلیز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 40 سے 49 سال تک کے افراد کے لیے کورونا ویکسین دیے جانے کا سلسلہ تین مئی سے شروع ہو گا۔
اجلاس کے دوران آکسیجن کی پیداوار اور رسد کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ملک میں صحت کی سہولیات بڑھانے کے لیے 6000 میٹرک ٹن آکسیجن اور 5000 سلنڈرز درآمد کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

این سی او سی نے 5000 آکسیجن سلنڈرز درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اسی طرح 20 کرائیوجینک ٹینکس کی درآمد کی اجازت بھی دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں مصری شاہ کی سکریپ انڈسٹری کی آکسیجن شعبہ صحت کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ بازاروں کی بندش (کچھ استثناؤں کے ساتھ) اور اندرون اور بیرون شہر ٹرانسپورٹ پر پابندی کے حوالے سے ہدایات متعقلہ وزارتوں کو بھجوا دی گئی ہیں۔

عید کے حوالے سے ہدایات

این سی او سی نے عید تعطیلات کے حوالے سے بھی ہدایات جاری کی ہیں۔ 
پریس ریلیز کے مطابق 10 سے 15 مئی تک عید کی چھٹیاں ہوں گی۔ جس کا واضح مقصد ملک گیر نقل و حمل کو کم کرنا ہے۔
یکم مئی کو یوم علی، شب قدر، اعتکاف، جمعتہ الوداع اور نماز عید کے حوالے سے تفصیلی ایس او پیز جاری کیے جائیں گے۔
جبکہ چاند رات پر وہ بازار جہاں مہندی، جیولری اور کپڑوں کے سٹال شامل ہیں، بند رہیں گے۔ 
 آٹھ سے 16 مئی تک تمام سیاحتی مقامات بند رہیں گے۔ سیاحتی مقامات کے قریب موجود تمام ٹورسٹ ریزورٹس، پبلک پارکس اور ہوٹلز بھی بند رہیں گے۔
اس کے علاوہ سیاحتی مقامات کو جانے والے راستے بھی بند رہیں گے۔ اس حوالے سے مری، گلیات، سوات، کالام، گلگت بلتستان اور سی ویو پر خصوصی توجہ مرکوز رہے گی۔
صرف گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے مقامی افراد کو گھر واپس جانے کی اجازت ہو گی۔

کیٹگری سی میں 23 ممالک شامل ہیں جن میں سے قابل ذکر برازیل، چلی جنوبی افریقہ، وینزویلا زمبابوے، انڈیا، کینیا اور کولمبیا ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

عید کی تعطیلات کے دوران پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند رہے گی جبکہ نجی گاڑیاں، ٹیکسیاں اور رکشے صرف 50 فیصد سواریوں کے ساتھ سڑکوں پر آ سکیں گے۔
این سی او سی کی جانب سے شہریوں پر ایک بار پھر زور دیا گیا کہ وہ وائرس سے بچنے کے لیے گھروں پر رہیں اور عید کی چھٹیوں کے دوران بھی یہی طریقہ کار اختیار کریں۔

کیٹگری سی میں شامل ممالک سے آنے والی پروازوں پر عائد پابندی میں توسیع

دوسری جانب پاکستان کے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کیٹگری سی ممالک سے آنے والی پروازوں پر عائد پابندی میں چار مئی تک توسیع کر دی ہے۔
کیٹگری سی میں 23 ممالک شامل ہیں جن میں سے قابل ذکر برازیل، چلی جنوبی افریقہ، وینزویلا زمبابوے، انڈیا، کینیا اور کولمبیا ہیں۔
 سی اے اے کے مطابق کیٹگری اے میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے پاکستان میں داخل ہونے کے لیے کورونا ٹیسٹ کی شرط نہیں ہے۔ کٹیگری اے میں 20 ممالک ہیں جن میں سے اہم آسٹریلیا، چین، جاپان، سعودی عرب، سنگاپور، نیوزی لینڈ، سری لنکا اور جنوبی کوریا ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کٹیگری بی میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کے لیے پاکستان میں داخل ہونے سے پہلے کورونا پی سی آر ٹیسٹ لازمی ہے۔ سی اے اے کے مطابق وہ سارے ممالک کٹیگری بی میں شامل ہیں جن کا اے اور سی میں ذکر نہیں۔
ملک میں کورونا کی بگڑتی صورت حال
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی صورت حال دن بدن گھمبیر ہو رہی ہے۔ 
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کی وبا سے مزید 151 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

گذشتہ 24 گھنٹوں میں پانچ ہزار 480 افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرل کے اعدادوشمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں 57 ہزار افراد کے کورونا ٹیسٹ ہوئے ہیں جس میں پانچ ہزار 480 ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ کورونا وائرس کی مثبت شرح نو اعشاریہ 61 فیصد رہی۔
پاکستان میں منگل سے 40 سال سے زائد عمر کے افراد کی ویکسینیشن کے لیے رجسٹریشن کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
جبکہ چین سے پی آئی اے کی دو خصوصی پروازیں ویکسین لے کر جمعرات کی صبح پاکستان پہنچ گئی ہیں جبکہ تیسری بھی پہنچنے والی ہے۔
مجموعی طور پر تینوں پروازوں کے ذریعے دس لاکھ ویکسین پاکستان لائی جائیں گی۔

شیئر: