Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمن میں امن کی نئی کوششوں کے لیے امریکی سفیر کی سعودی ولی عہد سے ملاقات

امریکی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ٹم لینڈرکنگ کے عمان جانے کی بھی توقع ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
امریکہ کے خصوصی سفیر برائے یمن ٹم لینڈرکنگ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی ہے جس میں انہوں نے یمن میں خانہ جنگی کے خاتمے کی کوششوں پر زور دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور امریکی سفارتکار ٹم لینڈرکنگ نے یمن بحران کے جامع سیاسی حل پر پہنچنے کے لیے نئی یمنی پیشرفت اور دونوں ممالک کی مشترکہ کوششوں کا جائزہ لیا۔
ملاقات میں نائب سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلطان، امریکہ میں سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلمان، سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اور یمن میں سعودی سفیر محمد الجابر بھی موجود تھے۔
جبکہ امریکہ کی جانب سے ریاض میں امریکی سفارت خانے کی ناظم الامور مارٹینا سٹرونگ اور امریکا کے یمن میں سفیر کرسٹروفر ہینزل موجود تھے۔
امریکی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ٹم لینڈرکنگ کے عمان جانے کی بھی توقع ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ٹم لینڈرکنگ کی بات چیت پورے یمن میں اجناس اور انسانی امداد کی باقاعدہ اور بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے، دیرپا جنگ بندی کو فروغ دینے اور فریقین کو ایک سیاسی عمل کی منتقلی پر مرکوز ہو گی۔‘
امریکی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ’ٹم لینڈرکنگ مارب پر حوثیوں کے حملے کو روکنے کے لیے بین الاقوامی اتفاق رائے پیدا کریں گے۔ اس حملے نے صرف انسانی بحران کو مزید خراب کر دیا ہے جس نے یمن کے لوگوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔‘
گذشتہ ہفتے ٹم لینڈرکنگ نے مارب کی جنگ کو امن کی کوششوں کے لیے واحد سب سے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’حوثی تحریک کے لیے ایران کی حمایت کافی اہم ہے اور یہ مہلک ہے۔‘
جبکہ ایک امریکی سفارتکار کا کہنا ہے کہ اس سے ہٹ کر امریکی سفارتکاروں کی ایک ٹیم رواں ہفتے اپنے اہم اتحادیوں سے بات چیت کے لیے مشرق وسطیٰ کا دورہ کرے گی۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو گا جب صدر جو بائیڈن کی جانب سے ایرانی نیوکلیئر ڈیل میں شمولیت کے حوالے سے خطے میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔

شیئر: