Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نریندر مودی کی جماعت بی جے پی اہم ریاستی الیکشن ہار گئی

ریاست آسام میں بی جے پی اقتدار بچانے میں کامیاب ہوئی جب کہ تمل ناڈو میں ڈی ایم کے نے فتح حاصل کی۔ (فوٹو: انڈیا ٹوڈے)
انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو مغربی بنگال کے ریاستی الیکشن میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مغربی بنگال کی موجودہ وزیر اعلی ممتا بینرجی کی جماعت ترنمول کانگریس نے ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کو ریاستی انتخابات میں شکست دے دی۔
انتخابات اس وقت منعقد ہوئے جب انڈیا میں کورونا وائرس کی وبا بحران کی شکل اختیار کر گئی ہے۔

 

نریندر مودی پر تنقید ہو رہی ہے کہ انہوں نے وبا پر قابوں کو اپنی حکومت کی اولین ترجیح بنانے کے بجائے الیکشن پر توجہ مرکوز رکھی۔
کچھ مبصرین مرکزی الیکشن کمیشن کو ریلی منعقد کرنے اور انتخابات کرانے کی اجازت دینے پر بھی مورد الزام ٹھراتے ہیں کیونکہ ان انتخابی ریلیوں کے دوران ہجوم نے سوشل ڈیسٹنسنگ کے اصولوں اور ماسک پہننے کی پابندی کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کی۔
66 سالہ ممتا بینر جی تیسری مرتبہ مغربی بنگال کی وزیر اعلی بنے گی جن کی جماعت نے ان انتخابات میں ریاستی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل کی ہے۔
ترنمول کانگریس نے 294 ممبران پر مشتمل اسمبلی کی 200 سے زائد نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔
کچھ نشستوں پر حتمی گنتی ابھی جاری ہے۔ اس وقت بینر جی انڈیا کی واحد خاتون وزیر اعلی ہیں۔
شکست کے باوجود بی جے پی نے انتخابات کافی نشستیں حاصل کی۔ ریاستی اسمبلی میں 2016 کی تین نشستوں کے مقابلے میں 80 نشستوں پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی جس کے بعد وہ ریاستی اسمبلی میں مرکزی اپوزیشن جماعت بننے میں کامیاب ہوگئی ہے۔
نریندر مودی، ان کے ساتھی اور مقامی سیاستدانوں نے وبا کے باوجود پانچ ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں جارحانہ الیکشن مہم چلائی۔

تجزیہ نگاروں کے مطابق مودی کی تمام پولیٹیکل مشینری اور سٹریٹیجی ممتا بینرجی کو ہرانے میں ناکام ہوئی۔ (فائل فوٹو: این ڈی ٹی وی)

ان نتائج کو کورونا وبا کی دوسری لہر کے مودی اور بی جے پی کی حمایت پر اثر کے طور دیکھا جارہا ہے۔
ممتا بینر جی جو کہ مودی کے شدید ناقد ہیں نے بڑی حد تک ’ون وومن‘ مہم چلائی جس کے دوران انہوں نے کئی ریلیوں اور جلسوں کی قیادت کی۔
کولکتہ کے ایک سیاسی تجزیہ نگار ڈپٹندو باسکر کا کہنا ہے ’یہ ممتا بینرجی کی حیرت انگیز کارکردگی ہے کیونکہ مودی مغربی بنگال فتح کرنے کے لیے پرعزم تھے۔ لیکن یہ واضح ہے کہ مودی کی تمام پولیٹیکل مشینری اور سٹریٹیجی ممتا بینرجی کو ہرانے میں ناکام ہوئی۔‘
دوسری جانب ریاست آسام میں بی جے پی اقتدار بچانے میں کامیاب ہوئی جب کہ تمل ناڈو میں ڈی ایم کے نے فتح حاصل کی۔
کیرالہ میں بائیں بازوں کی حکمران جماعت دوبارہ حکومت بنائے گی جب کہ پی جے پی کی زیر قیادت اتحاد ایک بھی سیٹ جیتنے میں کامیان نہ ہوسکی۔
ان انتخابات کے لیے ووٹنگ زیادہ تر مارچ میں ہوئی تھی تاہم کچھ حلقوں میں پولنگ اپریل میں بھی ہوئی۔

شیئر: