Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاتون اسسٹنٹ کمشنر کو فردوس عاشق اعوان کی ڈانٹ کی ویڈیو وائرل

’ناقص فروٹ اٹھوانے‘ سے شروع ہونے والی بات اے سی کو ڈانٹ پر ختم ہوئی (فوٹو: ویڈیو گریب)
وزیراعلی پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ایک سستے بازار کے دورے کے موقع پر ناقص انتظامات پر قریب کھڑی خاتون اسسٹنٹ کمشنر کو ڈانٹا تو دونوں کے درمیان تکرار کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
اتوار کی شام سوشل ٹائم لائنز پر وائرل ہونے والی مختصر دورانیے کی ویڈیو میں ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سیالکوٹ میں قائم سستے رمضان بازاروں میں ناقص اشیاء کی فروخت پر غصہ کا شکار دکھائی دیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے قریب موجود اسسٹنٹ کمشنر (اے سی) سیالکوٹ سونیا صدف کو مخاطب کیا تو چند جملوں کے تبادلوں کے بعد انہیں ڈانٹ ڈالا۔
ویڈیو کے الگ الگ حصوں میں نمایاں ہے کہ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے اے سی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’افسر شاہی کی کارستانیاں حکومت بھگت رہی ہے۔ آپ اے سی ہیں تو عوام کو فیس کریں چھپ کیوں رہی ہیں، آپ کی حرکتیں ہی اے سی والی نہیں‘۔
وزیراعلی کی معاون خصوصی کی جانب سے ڈانٹ ڈپٹ کے بعد اے سی سونیا صدف غصے سے پنڈال سے باہر نکل گئیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ’ہر شہر کے رمضان بازار کا وزٹ کیا مگر سب سے برا حال سیالکوٹ کا ہے‘۔ دوسری جانب چیف سیکریٹری پنجاب نے سیالکوٹ میں انتظامی افسر کے ساتھ ’غیر مہذب‘ برتاؤ کی مذمت کی ہے۔ 
اسسٹنٹ کمشنر کے جوابات اور معاون خصوصی برائے وزیراعلی پنجاب کے اعتراضات کی ویڈیو پر تبصرہ کرنے والوں نے جہاں سستے بازاروں میں دستیاب اشیا، ان کے معیار اور قیمتوں پر گفتگو کی وہیں ویڈیو میں دکھائی دینے والا انداز گفتگو بھی متعدد افراد کا موضوع بنا۔

متعدد صارفین نے سرعام کی گئی تنقید اور ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے انداز کو نامناسب جانا تو موقف اپنایا کہ ’سیاستدانوں کو جاننا چاہیے کہ حکومتی افسران ان کے ذاتی ملازم نہیں ہیں‘۔

معاون خصوصی برائے اطلاعات اور اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ کی تکرار دکھاتی ویڈیو کے دو الگ الگ کلپس پر تبصرہ کرنے والوں میں سے کچھ لوگ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے حامی دکھائی دیے، تو کچھ ایسے تھے جو اے سی سونیا صدر کے موقف کو درست قرار دیتے رہے۔
وائرل ویڈیوز پر تبصرہ کرنے والے کچھ صارفین ایسے بھی تھے جو سستے بازاروں میں دستیاب اشیائے ضروریہ کے معیار اور ان مراکز میں چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی شکایات کرتے نظر آئے۔
اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے بھی فردوس عاشق اعوان کی سونیا صدف کے ساتھ ’بدسلوکی‘ کی مذمت کی ہے۔  مریم نواز نے ٹوئٹر پر لکھا ’اپنی ناکامی اور بدترین ارکردگی کا غصہ سرکاری افسران پر نکالنا فرعونیت ہے۔رمضان بازاروں ميں غير معياری،مہنگی اشياء حکومتی نالائقی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔سرکاری افسران آپ کے ذاتی ملازم نہیں۔سيالکوٹ کے رمضان بازار ميں خاتون اسسٹنٹ کمشنر سونیا صدف کے ساتھ ہونے والا سلوک قابل مذمت ہے۔‘
’سول سرونٹس اور بیوروکریٹس پڑھ لکھ کر، محنت کر کے، مقابلے کے امتحان پاس کر کے اس مقام تک پہنچتے ہیں، SELECT ہو کر نہیں آتے۔ وزیر ہونے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو افسران کی تذلیل کا لائسنس مل گیا ہے۔ یہ رعونت قابل قبول نہیں۔ سونیا صدف سے معافی مانگیے۔‘
چیف سیکریٹری پنجاب کی واقعے کی مذمت
دوسری جانب چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک نے سیالکوٹ کے واقعہ پر اپنے ردعمل میں کہا کہ  سیالکوٹ کے رمضان بازار میں انتظامی افسر کے ساتھ غیر مہذب برتاو کی مذمت کرتے ہیں۔
چیف سیکٹری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر سونیا صدف اور دیگر انتظامی افسران سخت گرمی اور کورونا کی وباء کے باوجود فرنٹ لائن پر موجود ہیں۔ ’ کسی بھی سرکاری افسر یا عملے کے ساتھ غیر اخلاقی زبان استعمال کرنا قابل مذمت ہے۔‘
ان کے مطابق پنجاب بھر میں انتظامی افسران دن رات عوام کی سہولت کے لیے فیلڈ میں موجود ہیں جو قابل ستائش ہے۔ ’ کسی کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ سرکاری افسران کی تذلیل کرے۔‘
چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس افسوسناک واقعے کے حوالے سے تحفظات وزیر اعلی پنجاب تک پہنچا دییے ہیں۔

شیئر: