Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بغداد میں امریکی بیس پر تین راکٹ حملے

پینٹاگان کے ترجمان نے کہا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق کوئی امریکی حملے میں ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔ (فائل فوٹو: اے پی)
عراق کے دارالحکومت بغداد کے بلاد ایئربیس پر پیر کی شام کو تین راکٹ داغے گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پینٹاگان نے کہا ہے کہ حملے میں کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا۔
رپورٹ کے مطابق راکٹس اس علاقے میں گرے جہاں امریکی کمپنی سیلی پورٹ واقع ہے جو کہ عراق کو فروخت کیے گئے ایف 16 طیاروں کی مینٹیننس کا خیال رکھتی ہے۔

 

پینٹاگان کے ترجمان جیسیکا میک نالٹی نے کہا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق کوئی امریکی حملے میں ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ بلاد ایئربیس پر کوئی امریکی یا اتحادی فوجی تعینات نہیں تاہم امریکی شہری بطور کٹریکٹرز وہاں کام کرتے ہیں۔
یہ 24 گھنٹوں کے دوران عراق میں امریکی انٹریسٹس پر دوسرا حملہ ہے۔ اتوار کو بغداد ایئرپورٹ پر اتحادی افواج کے بیس پر دو راکٹ داغے گئے تھے۔ اتوار کے حملوں میں بھی کوئی نقصان نہیں ہوا تھا۔
فوری طور پر دونوں حملوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔
جنوری میں صدر بائیڈن کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے تقریبا 30 راکٹ حملوں میں امریکی مفادات بشمول افواج، سفارتخانے، یا عراقی سپلائی کانوائے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ان حملوں میں دو غیر ملکی اور ایک عراقی کنٹریکٹرز اور آٹھ عراقی سویلین افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
واشنگٹن ان حملوں کا الزام ایران کی حمایت یافتہ عراقی گروپوں پر عائد کرتا ہے۔

شیئر: